اسلام آباد: 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں دو کروڑ رائے دہندگان (ووٹرز) پہلی مرتبہ حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حق رائے دہی استعمال کرنے والوں میں چار کروڑ نوجوان شامل ہیں۔
نوجوان رائے دہندگان (ووٹرز) کی تعداد (چار کروڑ) کے پیش نظر سیاسی مبصرین کو یقین ہے کہ وہ انتخابی نتائج میں فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔
دستاب اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے انتخابات میں دو کروڑ نئے رائے دہندگان ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔
2002 میں رائے دہندگان کی عمر 21 سال سے کم کر کے 18 سال کی گئی تھی لیکن اس وقت بھی ووٹرز کی تعداد میں اس قدر اضافہ نہیں ہوا تھا۔
2017 میں کی جانے والی مردم شماری کے بعد ہر حلقے میں اوسطاً 75 ہزار نئے رائے دہندگان کا اندراج ہوا ہے ۔
25 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں 18 سے 25 سال کی عمر کے ایک کروڑ 74 لاکھ اور 26 سے 35 سال کی عمر کے دو کروڑ 79 لاکھ رائے دہندگان انتخابی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔
ہم نیوز کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ کو ذہن میں رکھیں تو نئے ووٹرز کی نصف تعداد پولنگ اسٹیشنوں کا رخ کرے گی جو ایک کروڑ بنتی ہے۔ ایک کروڑ نئے ووٹرز کو ملک بھر کے انتخابی حلقوں میں تقسیم کیا جائے تو ہر حلقے میں 37 ہزار نئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔
دلچسپ امر ہے کہ 2013 میں جیت کا اوسط فرق بھی 37 ہزار ووٹ ہی تھا۔