اسرائیلی فورسز نے پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو رہا کر دیا ہے۔
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کرنے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیل نے سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد سمیت گلوبل صمود فلوٹیلا کے مزید 131 ارکان کو ڈی پورٹ کردیا جس کے بعد ان لوگوں کو اردن پہنچا دیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق کو رہا کر دیا گیا ہے اور اب وہ اردن میں پاکستانی سفارت خانے میں موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ مشتاق احمد کی صحت اچھی ہے اور پرجوش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سفارت خانہ ان کی خواہش اور سہولت کے مطابق پاکستان واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے اپنے تمام دوست ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے جنہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے ساتھ سرگرمی سے حصہ لیا اور تعاون کیا۔
I am pleased to confirm that former Senator Mushtaq has been released and is now safely with Pakistan Embassy in Amman. He is in good health and high spirits. The Embassy stands ready to facilitate his return to Pakistan, in accordance with his wishes and convenience.
Am pleased… pic.twitter.com/IbZQKvzWyb— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) October 7, 2025
گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ، اردن کے دارالحکومت عمّان میں موجود اپنے سفارت خانے کے ذریعے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کی بحفاظت واپسی کے لیے انتھک کوششیں کر رہی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ برادر ملک اردن کی حکومت کے قیمتی تعاون سے ہمیں امید ہے کہ یہ عمل آئندہ چند روز میں کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم برادر ملک اردن کی حکومت کے مثالی تعاون اور فراخدلانہ حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔
اس سے پہلے بھی دفتر خارجہ نے اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان سمیت دیگر پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق بیان جاری کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ ایک دوست یورپی ملک کے سفارتی ذرائع کے ذریعے ہم نے تصدیق کی ہے کہ سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض افواج کی تحویل میں محفوظ اور خیریت سے ہیں۔
ہمیں مزید آگاہ کیا گیا ہے کہ مقامی قانونی طریقہ کار کے تحت سینیٹر مشتاق احمد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا اور جب ملک بدری کے احکامات جاری ہوں گے تو ان کی واپسی کو فوری بنیادوں پر یقینی بنایا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں ہے تاکہ اسرائیلی قابض افواج کے ہاتھوں غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے اپنے شہریوں کی سلامتی اور فوری واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان غزہ کی طرف جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے قافلے میں سوار تھے، اسرائیلی فورسز نے حملہ کرکے مشتاق احمد سمیت بیشتر افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

