ابتدائی امریکی انٹیلی جنس تجزیہ کےمطابق ایران کی جوہری تنصیبات کو حالیہ حملوں میں بڑے پیمانے پر نقصان نہیں پہنچا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ایران کے حساس جوہری مقامات پر موجود سینٹری فیوجز کی اکثریت محفوظ رہی جبکہ بنیادی انفراسٹرکچرکو بھی محدود نقصان پہنچا۔
ٹرمپ کو غیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت مل گئی
تجزیے میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں سے ایران کے جوہری پروگرام کو صرف چند ماہ کے لیے پیچھے دھکیلا جا سکا ہے، تاہم ایران کی تکنیکی اورسائنسی صلاحیت بدستور برقرار ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران دوبارہ اپنی سرگرمیاں بحال کرسکتا ہے، اگر سفارتی راستے نہ اپنائے گئے تو خطے میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔