نہروں کا معاملہ: بلاول بھٹو نے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی وارننگ دے دی

Bilawal Bhutto

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی وارننگ دے دی۔

جلسے سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نہروں کا منصوبہ روکیں ورنہ پیپلزپارٹی آپ کے ساتھ نہیں چل سکے گی، حکومت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، میں خبردار کرتا ہوں ، پیچھے نہیں ہٹوں گا ، دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم مخالفت اصولوں پر کر رہے ہیں، کیونکہ میرا وفاق خطرے میں ہے، ملک دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے، آپ نے ایسا موضوع چھیڑا ہے جس سے بھائی سے بھائی کو خطرہ ہے، اگر پیپلز پارٹی نہیں بولے گی تو کون بولے گا، جو کینال بنا رہے ہیں وہ اسلام آباد میں بیٹھے ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہماری وجہ سے ان کی طاقت ہے، وزیر اعظم کو حیدرآباد کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہیے، آپ کو ہمارے مطالبات ماننے پڑیں گے، وزیر اعظم آج بھی ماننے کے لیے تیار نہیں اور ہم بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، اگر شہباز شریف اور عوام کے درمیان فیصلہ کرنا ہے تو مشکل فیصلہ نہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ شیر والے عوام کا خون چوستے ہیں، ن لیگ کا ہر منصوبہ کسان دشمن ہوتا ہے، جس طرح کسان کا خون چوسا جا رہا ہے وہ سب آپ کے سامنے ہے، پہلے انہوں نے گندم اسکینڈل کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل کیا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ زرعی شعبے پر ٹیکسز کا طوفان کھڑا کر دیں، کہاں جائیں سندھ اور پنجاب کے کسان؟ زراعت کے شعبے کا معاشی قتل ہو گیا ہے، اب وہ کہہ رہے ہیں کہ ریگستان کو آباد کریں گے۔

بلاول بھٹو کا وفاقی حکومت سے نہروں کا منصوبہ ختم کرنے کا مطالبہ

بلاول بھٹو نے کہا کہ 25 سال سے پانی کی قلت کا سامنا ہے، پنجاب اور سندھ میں پانی کی قلت ہے، کسانوں کا معاشی قتل روکنا ہے ان کو بچانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھرپارکر کو آباد کرنا ہے تو سو بسم اللہ مگر سندھو پر ہم سمجھوتا نہیں کریں گے، آپ ٹیکنالوجی کے ذریعے چولستان اور تھرپارکر کو آباد کریں، حکومت متنازع منصوبہ واپس لے تو زراعت کی ترقی کیلیے بیٹھ کر منصوبہ بنانے کو تیار ہوں، اگر یہ لوگ ہم سے بات کرنے کیلیے تیار نہیں تو مشکل وقت دیکھنے کو تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم وہ جماعت ہیں جو مشکل وقت میں بھی پیچھے نہیں ہٹی، ہم سیاسی لوگ ہیں، کسی ذاتی مقصد کیلیے نہیں نکلے، ہم کسی وزارت یا وزارت عظمیٰ کیلیے نہیں نکلے ہیں، ہم سندھو کو بچانے اور وفاق کو بچانے کیلیے نکلے ہیں، ابھی تو ہم صرف حیدرآباد پہنچے ہیں، اسلام آباد والے آئیں عوام کا جوش دیکھیں، اگرآپ عوام کی بات سننے کو تیار نہیں تو آپ سے پہلے بھی ایک سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی تھا، آپ سے پہلے جو تخت نشین تھا اس کو بھی خدا ہونے کا یقین تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں چاروں صوبوں میں معاشی ترقی ہو، مہنگائی میں کمی ہو، عمرکوٹ میں ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کی جیت کارکنوں کو مبارک ہو، سندھ کے عوام نے پھر ثابت کیا کہ ووٹ نہ میر کا نہ پیر کا ووٹ بے نظیر کا، اصولی طور پر تو عمر کوٹ کا ضمنی الیکشن بلامقابلہ ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ 17 سیاسی جماعتوں کے یتیموں کا شکرگزار ہوں،17 جماعتیں ہی اکٹھی نہیں پی ٹی آئی اور ن لیگ بھی ایک پیج پر تھے، یہ سب اکٹھے تھے کہ عمر کوٹ میں پیپلز پارٹی کو ہرانا ہے، عمر کوٹ کے عوام کا شکر گزار ہوں اسلام آباد والوں کو شکست دلائی، ان کو تاریخی شکست دلوائی ہے، منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے۔

چاروں صوبوں نے چار بھائیوں کی طرح ملکر آمر کو شکست دی،ہم نے طے کیا تھاکہ سلیکٹڈ کو بھگانا ہے،میں نے کہاکہ عدم اعتماد لاوں گا اور کٹھ پتلی کو بھگاوں گا،بانی پی ٹی آئی نے 6کینال میں سے 2کینال کی منظوری دی تھی، قیدی نمبر 804 ہو یا 420،ہم نے اس کو گھر بھیجا،عدم اعتماد کے ذریعے 2کینال بنانے کی منظوری دینے والے کو گھر بھیجا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو جتوا کر آپ نے ثابت کر دیا کہ سندھ کے عوام کینالز منصوبہ مسترد کرتے ہیں، عوام کے حقوق کیلیے پیپلز پارٹی ہمیشہ لڑی ہے، ہم کسی تحریک یا جنگ کیلیے نکلتے ہیں تو تاریخی شہر حیدرآباد ضرور آتے ہیں، حیدرآباد نے یہ ثابت کر دیا کہ آپ پیپلز پارٹی کیساتھ کھڑے ہیں۔


متعلقہ خبریں