نیب نے فواد حسن فواد کو گرفتار کر لیا


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کر لیا ہے، فواد حسن فواد کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے۔

فواد حسن فواد  کو ریمانڈ کے لیے جمعہ  چھ جولائی کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا.

ڈائریکٹر جنرل  نیب نے فواد حسن فواد کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے، نیب نے فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں جن کے مطابق انہوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا، آشیانہ اقبال کا ٹھیکہ من پسند افراد کو دیا، اجازت کے بغیر بینک میں نوکری کی اور نو سی این جی اسٹیشنز کی منظوری دی۔

وزیراعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد جمعرات کے روز آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے نیب میں پیش ہوئے تھے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ فواد حسن فواد دس مرتبہ طلب کیے جانے کے باوجود تین بار نیب لاہور میں پیش ہوئے تھے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بحیثیت پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب غیر قانونی طور پر اپنے من پسند لوگوں کو نوازا اور میرٹ کے برعکس ٹھیکے دیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکرٹری نے نیب افسران کی تفتیشی ٹیم کو اطمینان بخش جواب نہیں دیئے حالانکہ انہیں تین بار الزامات غلط ثابت کرنے کی مہلت دی گئی تھی۔

نیب لاہور نے کرپشن کے مختلف معاملات کی انکوائریوں کے سلسلے میں متعدد سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی طلب کر رکھا ہے جن میں سر فہرست پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف ہیں۔

شہباز شریف بدھ  چار جولائی کو نیب کے سامنے پیش ہوئے تھے جبکہ نیب نے ایک بار پھر 16 جولائی کو انہیں ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے اور جوابات کے لیے ایک سوالنامہ بھی دیا ہے۔

نیب نے آف شور کمپنیوں کے حوالے سے جاری تحقیقات میں پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعلیم خان کو دس جولائی جبکہ سابق رکن پنجاب اسمبلی مونس الہٰی کو 13 جولائی کو طلب کر رکھا ہے ۔


متعلقہ خبریں