حکومت کمیٹی بنا کر پی ٹی آئی سے مذاکرات کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج رکوانے کیلئے دائر درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

18 ماہ میں تحریک انصاف کے دھرنوں اوراحتجاج سے نمٹنے پرسرکارکے 2 ارب 70کروڑ روپے خرچ ہونے کا انکشاف

عدالت نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ مناسب ہو گا کہ حکومت وزیرداخلہ یا کسی اور شخص کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے،حکومت کی بنائی گئی کمیٹی پی ٹی آئی قیادت سے بات چیت کرے۔

کمیٹی پی ٹی آئی قیادت کو بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران حساس صورتحال سے آگاہ کرے،مذاکرات میں کوئی بریک تھرو نہیں ہوتا تو فریقین امن و امان کی صورتحال یقینی بنائیں۔

حکومت و انتظامیہ اسلام آباد میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کریں۔

’’جیل سے رہا کرو تواحتجاج ملتوی کردوں گا ‘‘کا بیان گھبراہٹ کا اعتراف ہے، وفاقی وزیراطلاعات

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کااحتجاج رکوانے کی درخواست پرسماعت ہوئی،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے درخواست پر سماعت  کی۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا پہلے بھی اسلام آباد کے احتجاج سے متعلق اسی نوعیت کی ایک درخواست آئی تھی،عام شہری کا کیا قصور ، اس صورتحال سے کیسے نمٹا جائے؟میں عموماً وزیروں کو طلب نہیں کرتا لیکن صورتحال ہی کچھ ایسی ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا میں خود کنٹینرز لگانے کے حق میں نہیں ہوں،پچھلی بار بھی ہمارا ایک بندہ شہید ہو گیا تھا،پچھلی بار 300 سے زائد افغانی بھی حراست میں لیے گئے۔

پہلے ایک لاکھ کا ہندسہ کون عبور کریگا؟پاکستان سٹاک ایکسچینج اور بٹ کوائن میں دوڑ لگ گئی

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ایک صوبے کےوزیراعلیٰ اسلام آباد پر لشکر کشی کرتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا جو صورتحال ہے وزیرداخلہ کیلئے بھی بڑی مشکل صورتحال ہے،کیا حل ہے کہ اسلام آباد کو کنٹینرز سے بند نہ کیا جائے اور کوئی اور حل ہو۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا بیلاروس کے صدر پاکستان آ رہے ہیں، پورا وفد ان کے ہمراہ ہے،یہ صورتحال ہو گی تو ہمارے ملک کا برا امیج جائے گا،کچھ دیر پہلے کئی لوگ شہید ہو گئے ہیں، ادھر فوکس کریں یا ادھر کریں،ہم نے ایف سی کسی ایک طرف دینی ہے فیصلہ کرنا ہے کہ کس کو دیں۔

پی ٹی آئی نے احتجاج والے دن انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش کا توڑ نکال لیا

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ پی ٹی آئی کو انگیج کر لیں؟محسن نقوی نے کہا تاریخیں وہ رکھی جاتی ہیں جب باہر سے کوئی وفد پاکستان آ رہا ہوتا ہے، میں عدالت کو تفصیلات دے سکتا ہوں کہ کنٹینرز کا کتنا کرایہ دے رہے ہیں۔

کسی نے احتجاج کرنا ہے تو اپنے علاقوں میں کریں ہم نہیں روکتے،یہ کیا طریقہ ہے کہ احتجاج کیلئے اسلام آباد آ جائیں، چیف جسٹس نے کہا آپ ہی یہاں صاحب اختیار ہیں، آپ نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ کیا کرنا ہے ؟

دفعہ 144لگی ہوئی ہے ، جو بھی احتجاج کیلئے نکلیں گے پکڑے جائیں گے ، محسن نقوی

اس حوالے سے آرڈر کرکے دوبارہ کیس فکس کریں گے ،میں اس کیس میں آرڈر پاس کروں گا،میں ایک آرڈر کردوں گا،میرا پہلے والا آرڈر موجود ہے۔

 


متعلقہ خبریں