امیر جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے حالات روز بروز خراب ہو رہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال کے باعث صوبے کے عوام پریشان ہیں،صوبائی حکومت نے سیاست پر توجہ دی ، قیام امن پر نہیں،26ویں ترمیم کے بعد دھڑا دھڑ قانون سازی کی جارہی ہے۔
عمران خان 24 نومبر کے جلسے کی حتمی کامیابی کیلئے اپنے بچوں کو لندن سے بلائیں،خواجہ آصف
قبل ازیں پاکستان پہنچنے سے قبل لندن کی ایک مسجد میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذ اور سودی نظام کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔ پاکستان کی بقا اسلامی نظام میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ 26 ویں آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمے کو آئین کا حصہ بنایا ہے۔
خواجہ سعد رفیق کی سیاست یا مسلم لیگ (ن) چھوڑنےکی خبروں کی تردید
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین ہم سب کا ہے اور ہمیں اس کا احترام کرنا ہو گا۔ جبکہ جمہوریت کی بقا اور اسلامی نظام کے لیے پاکستان بھر میں تحریک جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امن کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترمیم 26ویں آئینی ترمیم اور جمہوریت کی توہین ہے۔ اور کسی کو شک کی بنیاد پر 90 روز تحویل میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ہم محفوظ پاکستان کے لیے مضبوط فوج کے قائل ہیں۔