کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کا تسلسل برقرار رہا۔ تیزی کے باوجود 49.33 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔ حصص کی مالیت میں 20ارب 13 کروڑ 92 لاکھ ایک ہزار 220 روپے کا اضافہ ہو گیا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مشرق وسطی میں جنگی صورتحال کی وجہ سے کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا۔ جس سے ایک موقع پر 275 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی۔ تاہم افراط زر کی شرح 4 سال کی کم ترین سطح پر آنے اور مثبت اشاروں کے باعث اسٹیل بینکنگ فرٹیلائزر سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے۔
ایک موقع پر 556 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی 82 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی عبور ہو گئی تھی۔ لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی۔ نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 162.41 پوائنٹس کے اضافے سے 81967.01 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت ایک بار پھر بڑھ گئی
اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 63.95 پوائنٹس کے اضافے سے 26075.26 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 55.68 پوائنٹس کے اضافے سے 52322.24 پوائنٹس پر بند ہوا۔
اس کے برعکس کے ایم آئی 30 انڈیکس 434.92 پوائنٹس کی کمی سے 126366.57 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری حجم منگل کی نسبت 0.53 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 36 کروڑ 9 لاکھ 87 ہزار 426 حصص کے سودے ہوئے۔ جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 448 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔ جن میں 164 کے بھاؤ میں اضافہ، 221 کے داموں میں کمی اور 63 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔