عمران خان کاملٹری ٹرائل شروع بھی نہیں ہوا عدالت نے امتناع دیدیا، عظمیٰ بخاری

Uzma Bukhari

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کا ملٹری ٹرائل شروع بھی نہیں ہوا عدالت نے امتناع دیدیا، گورنر راج کی قائل نہیں تاہم خیبرپختوانخوا دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے، ایک صوبے کا وزیراعلی دوسرے صوبے پر لشکر کشی کر رہا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس عدالت کا جو دائرہ اختیار نہیں وہ بھی ایسے کام کررہی ہے۔ کبھی کیس لاہور سے اسلام آباد چلا جاتا ہے کبھی اچانک پشاور کی عدالت میں کیس چلے جاتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ملٹری ٹرائل ابھی شروع نہیں ہوا اور عدالت نے حکم امتناع بھی جاری کردیا۔

بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،علیمہ خان

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے۔ پی ٹی آئی پاکستان کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کرنا چاہتی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ جن بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہونے چاہئیں ان کو پیٹرول بم پکڑا رہے ہیں۔

گورنر راج کی حمایتی نہیں ہوں تاہم خیبرپختوانخوا دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے،خیبر پختوانخواہ میں دہشتگردی کی آگ لگی ہوئی ہے، روز دہشتگردی کے واقعات ہو رہے ہیں لیکن نیرو بانسری چین کی بجا رہا ہے، یہ ٹانگوں پر ٹانگیں رکھ کر سستی سی اداکاری کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیراعلی فیڈریشن کو نقصان پہنچا رہا ہے لیکن خیبرپختونخوا ہ بمقابلہ پنجاب سے فیڈریشن کو نقصان ہوگا۔ریاست اور اس کے اداروں کو ان لوگوں کے حوالے سے اب کوئی فیصلہ لے لینا چاہیے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا ہ کے بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپس ہونے چاہئیں، آپ نے ان کو پولیس کے ساتھ لڑنے پر لگا دیا ہے۔راولپنڈی میں جلسے کے دن پنجاب پولیس کے کسی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں تھا، 25 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، پی ٹی آئی کا ایک بھی کارکن زخمی نہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں کہ کسی کی بھی عزت اچھال دی جائے۔ حکومت پاکستان کا سوشل میڈیا کا کوئی معاہدہ نہیں۔ سوشل میڈیا کو شتر بے مہار کی طرح نہیں چھوڑا جا سکتا۔ فتنہ پارٹی اور اس کے سوشل میڈیا سے آج کوئی بھی محفوظ نہیں چاہے وہ عام شہری ہو، وکیل ہو یا جج ہو۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم کے خلاف فلک جاوید متعدد بار گھٹیا مہم چلا چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے خود عدالت میں پیش ہوئے، ڈی جی ایف آئی اے نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے پاس اتنے وسائل نہیں، ہمارا کیس مخصوص شخصیت سے متعلق نہیں، 2 مہینے ہوگئے مجھے کیا ریلیف ملا ہے اور ویڈیو ہٹائی بھی نہیں گئی، یہ فتنہ ملک سے باہر سے آپریٹ کیا جاتا ہے، پہلے فیز میں ان کے آئی ڈی بلاک ہوئی اور اب ان کی جائیداد کو قبضہ میں لیا جائے گا۔

کوہ پیما فداعلی شگری نے نیپال میں واقع چوری مناسلو چوٹی سر کرلی

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ منظم تحریک چلا کر لوگوں کی عزت اور ناموس پر حملے کئے جاتے ہیں، سوشل میڈیا کو شتر بے مہار کی طرح نہیں چھوڑا جا سکتا، اگر سوشل میڈیا کسی ضابطے کے تحت نہیں آتا تو اسے بند ہوجانا چاہیے، حکومت کا سوشل میڈیا سے متعلق کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔فتنہ پارٹی کے ایجنڈے کے خلاف جو بھی چلے گا اس کو سوشل میڈیا کا سامنا کرنا پڑے گا، بطور قوم ہمیں ان عناصر کے خلاف کھڑا ہونا ہے۔


متعلقہ خبریں