پنجاب کی سرحد میں آ کر قانون توڑنے پر منہ توڑ جواب ملے گا، مریم نواز

مریم نواز

فائل فوٹو


وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی سرحد میں آ کر قانون توڑنے پر منہ توڑ جواب ملے گا۔

فیصل آباد میں ایگریکلچر گریجویٹس انٹرن شپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ وہ گالیاں دینے، جلاؤ گھیراؤ کے بجائے عوام کے لئے کام کریں میں پنجاب کے عوام کو دہشت گرد بنانے نہیں دوں گی،پنجاب کی سرحد میں آ کر قانون توڑنے پر منہ توڑ جواب ملے گا۔

آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کر دیں، معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں، وزیراعظم

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کسان پیکیج کا اجرا کرنے جارہے ہیں، اتنی قلیل مدت میں زرعی پیکج بنا ہے، وزیر زراعت، سیکرٹری زراعت کو بھی شاباش دیتی ہوں، آپ لوگ میرے بچوں کی عمر کے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاست کو بدنام کیا ہوا ہے، سیاست ہماری زندگیوں کا حصہ ہے، نوجوانوں کے نعرے لگانے والے بڑے آئے اور بڑے دیکھے، کوئی ایک نوجوان بتادے جس کو گزشتہ 6سال میں میرٹ پر نوکری ملی ہو، میں نے اپنی پارٹی کی ناراضگی مول لی، میری پارٹی میں 95فیصد نوجوان ہیں، میری پارٹی،کابینہ میں پڑھے لکھے اور محنتی نوجوان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 6ماہ کی قلیل مدت میں یہ اسکیم مکمل ہوئی، تمام نوجوانوں کو 60ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے، جانتی ہوں کہ ماہانہ 60ہزار روپے تنخواہ تھوڑا ہے، ان ہزار نوجوانوں میں سے ایک بھی نوکری سفارش پر نہیں ملی، تمام ڈسٹرکٹس میں میرٹ لسٹ لگی،میرٹ کو 100فیصد فالو ہوا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کسان پیکیج کا اجرا کرنے جارہے ہیں جو کہ اگلے سال لانچ کیا جائے گا 400 ارب روپے مالیت کا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کسی صوبے میں جاکر دوسرے کو گالیاں دینا، جلاؤ گھیراؤ کرنا بہت آسان ہے، یہاں کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا، میں پنجاب کے جس اسپتال میں جاتی ہوں وہاں کے پی سے آئے ہوئے مریض ملتے ہیں۔

پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن اور مہنگائی کم ہو رہی ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک

انہوں نے کہا کہ دل کے مریض بچوں کا 15 ہزار مریضوں کا بیک لاگ ہے، ان کے لیے فوری سرجری کا بندوبست کیا گیا ہے فوری طور پر 100 بچوں کی سرجری کی گئی جس میں سے متعدد بچے خیبر پختون خوا سے تھے۔

وزیراعلی نے کہا کہ خیبرپختون میں حکمرانوں کی توجہ عوام کے بھلے، سڑکیں بنانے اور دیگر کاموں کے بجائے گالیاں دینے اور جلاؤ گھیراؤ کرنے پر ہے، ان سے درخواست ہے خدا کے لیے عوام پر توجہ دیں، میں یہ باتیں کرنے سے گھبراتی نہیں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جلسے کا وقت چھ بجے طے ہوا تھا انہوں نے خلاف ورزی کی، موٹر وے پر رانگ وے پر گاڑیوں کا قافلہ لے کر چل پڑے اور لاکھوں لوگوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا اور قانون توڑے، کام کچھ کرنا نہیں ہے اور جب منہ کھلے تو منہ سے غلاظت کا ڈھیر نکلے۔


متعلقہ خبریں