پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا اعزاز ، جدید ترین طریقے سے علاج کرنیوالا ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا اعزاز ، جدید ترین طریقے سے دل کا علاج کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا۔

پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی ( پی آئی سی ) میں امراض قلب کا بین االاقوامی جدید طریقہ علاج کامیابی سے متعارف کرا دیا گیا ہے۔ پی آئی سی میں دِل کا دورہ پڑنے کے بعد دل کے بروقت علاج اور مزید نقصان سے بچانے کے لیے تھیراکس ڈیوائس کا کامیاب پروسیجر کیا گیا۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ادویات کی چوری کا واقعہ، تحقیقات کا حکم

ترجمان پی آئی سی رفعت انجم کے مطابق پی آئی سی سپر سیچوریٹیڈ آکسیجن طریقے سے دل کاعلاج کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا ہے۔ پی آئی سی میں 3 روز میں 5 کامیاب آپریشن کیے گئے ہیں، جن میں 3 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔

سربراہ کارڈیالوجی اور پی آئی سی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عابد اللہ کے مطابق متاثرہ مریض کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد اس طریقہ علاج کو استعمال کیا جاتا ہے۔ سپر سیچوریٹیڈ آکسیجن میں تھیراکس مشین کے ذریعے مریض کے دل کی چھوٹی شریانوں کو ہائی مقدار میں آکسیجن فراہم کی جاتی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کا صحت کارڈ میں لائف انشورنس شامل کرنے کا فیصلہ

ڈاکٹر عابد اللہ نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاس پی آئی سی میں ایسی ٹیم ہے جو ہر قسم کے علاج کو متعارف کرانے کی قابل ہے ، پی آئی سی بہت کم عرصے میں پاکستان اور خیبر پختونخوا کے لیے باعث فخر ادرہ بن چکا ہے۔

کارڈیالوجسٹ اور آپریشن ٹیم کے رکن ڈاکٹر علی رضا نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک سے دل کے کمزور ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔ اس طریقہ علاج سے امید ہے کہ دل کی صحت اور دل کے پٹھوں کی کمزوری کا خطرہ کم کیا جا سکے گا ، ایس ایس او ٹو طریقہ علاج ترقی یافتہ ممالک میں باقاعدگی سے استعمال کیا جاتا ہے۔

 


متعلقہ خبریں