جسٹس منصور نے ترمیمی آرڈیننس اور ججز کمیٹی کی تشکیل نو پر سوالات اٹھا دیے


جسٹس منصور نے ترمیمی آرڈیننس اور ججز کمیٹی کی تشکیل نو پر سوالات اٹھا دیے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو خط لکھ دیا جس میں انہوں نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کمیٹی کی دوبارہ تشکیل پر تحفظات کا اظہار کیا ۔

مولانا فضل الرحمان ہر دوسرے دن پی ٹی آئی کو مس کال کرکے بلا لیتے ہیں،فیصل کریم کنڈی

جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا ہے میرے خط کو تین رکنی انتظامی کمیٹی کے میٹنگ منٹس کا بھی حصہ بنایا جائے،سپریم کورٹ کی فل کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کو آئینی اور قانونی طور پر درست قرار دے چکی ہے۔

ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی کمیٹی نوٹیفائی کی گئی،کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

بشریٰ بی بی نے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہمی کیلئے درخواست دائر کر دی

کیونکہ دوسرے سینئر ترین جج، جسٹس منیب اختر کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا،یہ نہیں بتایا گیا کہ کیوں اگلے سینئر ترین جج کو نظر انداز کیا گیا اور اس کے بجائے چوتھے سینئر ترین جج کو کمیٹی کے رکن کے طور پر نامزد کیا گیا؟


متعلقہ خبریں