پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ کی وجہ سے ملک کو سالانہ ایک ارب ڈالر کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
زمینی اور سمندری راستوں سے روزانہ تقریباً 10 ملین لیٹر پیٹرولیم مصنوعات اسمگل کی جاتی ہیں جو پاکستان کی سالانہ کھپت کا 20 فیصد بنتی ہیں۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا عمل تیز
او سی اے سی (آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل) کی جانب سے چیئرمین اوگرا کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کہ پی او ایل مصنوعات کی اسمگلنگ میں اضافے سے ملک کی تیل صنعت کو سنگین خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے ک یہ ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل اور ایم ایس (موٹر اسپرٹ) کی جائز فروخت پر حکومتی محصولات کی وصولی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں جولائی کے دوران 60فیصد اضافہ ریکارڈ
او سی اے سی نے خبردار کیا ہے کہ سخت اور بروقت اقدامات نہ کرنے سے پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔