پاکستان کا جنوبی ایشیائی ممالک میں سماجی رابطوں کے اداروں کو شکایات بھیجنے والے ممالک میں پہلا نمبر

سوشل میڈیا

پاکستان کا جنوبی ایشیائی ممالک میں سماجی رابطوں کے اداروں کو شکایات بھیجنے والے ممالک میں پہلا نمبر ہے۔

سرکاری اعدادوشمارکے مطابق پچھلے ایک سال میں پاکستان نے اداروں کیخلاف 1 لاکھ 26ہزار قابل نفرت مواد پھیلانے والی پوسٹس ہٹانے کی درخواست کی۔

9مئی کے مقدمات ، بشریٰ بی بی سے تفتیش کا پہلا مرحلہ مکمل

پاکستان نے سیکیورٹی فورسز کیخلاف پوسٹس لگانے والی ایک ہزار سے زائد ویب سائٹس، یوآرایل اور بلاگزبھی بند کرنے کی درخواست کی۔

پی ٹی اے نے یہ درخواستیں ایکس، فیس بک، ٹک ٹاک اور دوسری سوشل میڈیا ایپس کو کیں۔یہ شکایات آن لائن فراڈ،مذہبی منافرت، اداروں ،آئینی شخصیات اور دوسری معاشرتی برائیوں کے بارے میں تھیں۔

فیض حمید نے الیکشن کمیشن کے امور میں مداخلت کی کوشش کی، ذرائع کا دعویٰ

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان نے 2016 سے 14 لاکھ قابل اعتراض مواد پوسٹس کو ویب سائٹس، بلاگز اورسوشل میڈیا پیج سے ہٹانے کی سفارش کی۔

13 لاکھ 7ہزار قابل اعتراض پوسٹس کو مختلف ویب پیج ،یوآرایل،بلاگز سے ہٹا دیا گیا،10لاکھ شکایات غیراخلاقی مواد والی پوسٹ ہٹانے کےلئے کی  گئیں۔

فیس بک پیجز پرلگائی جانے والی 1 لاکھ 73ہزار سے زائدپوسٹس ہٹانے کی درخواست کی گئی،ٹک ٹاک کو 1لاکھ 30ہزارشکایات اور62 ہزارشکایات یوٹیوب کو بھیجی گئیں۔

زرمبادلہ کے ذخائرمیں 11کروڑ9 لاکھ ڈالر کا اضافہ

ٹوئٹر کو 93ہزار اورانسٹاگرام کو27ہزار شکایات بھیجی گئیں،نولاکھ شکایات دوسرے غیراخلاقی مواد پھیلانے والے یوآرایل بند کرنے کیلیے بھیجیں گئی۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں