پاکستانی افسران تائیوان سے کوئی رابطہ نہ رکھیں، وفاقی حکومت کی نئی ایڈوائزری جاری

forign

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے تائیوان اورشمالی کوریا کے متعلق تعلقات پر اپنے سرکاری افسران کو نئی ایڈوائزری جاری کردی ہے۔ 

کابینہ ڈویژن ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی سرکار کے اہلکاران تائیوان سے کوئی سرکاری و غیرسرکاری تعلق نہ رکھیں، کابینہ ڈویژن ایڈوائزری کیمطابق کوئی بھی سرکاری اہلکارتائیوان انتظامیہ سے رابطہ نہ کرے، کابینہ ڈویژن نے وزیراعظم کی ہدایات جاری کردیں۔

صدر مملکت کا ارشد ندیم کو ہلال امتیاز دینے کا اعلان

پاکستان نے یہ فیصلہ ون چائنہ پالیسی کے تحت کیا ہے، ڈیموکریٹک رپبلک کوریا سے رابطے سے پہلے حکام کو وزیراعظم آفس اوروزارت خارجہ سے اجازت لینا ہوگی۔

وہ ممالک جنکے ساتھ پاکستان کے تعلقات کشیدہ ہیں سے رابطہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ سے پیشگی اجازت لینا ہوگا، تمام سرکاری ملازمین بھارت کے پرائیویٹ یا سرکاری دورے سے پہلے وزارت داخلہ اور خارجہ سے این او سی لینگے۔

خیبر پختونخوا ، احساس پروگرام کے ایک لاکھ غریب گھرانوں کو مفت سولر سسٹم دینے کا اعلان

ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ ہر چند سال بعد پاکستان اپنی سرکاری پالیسی کو دہراتا ہے، پاکستان کا تائیوان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

ترجمان نے ہم انویسٹگیشن ٹیم سے گفتگو میں بتایا ہے کہ پاکستان تائیوان کو چین کا ایک صوبہ سمجھتاہے، ترجمان نے بتایا ہے کہ یہ پاکستان کی ون چائنہ پالیسی کا خاصہ ہے


متعلقہ خبریں