حکومتی کمیٹی اور جماعت اسلامی کے درمیان جاری مذاکرات مکمل ہو گئے ۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے معاہدے سے متعلق دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں دھرنے میں شریک کارکنان کے جذبے کا قدردان ہوں۔
آپ 26 تاریخ کو دھرنے کیلئے آئے، راستے میں بڑی رکاوٹیں تھیں،بڑی تعداد میں کارکنان گرفتار ہوئے،خواتین کا جلسہ تھا تو ان کے کارواں کو روکا گیا۔
14 اگست کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان
اس کے بعد گرفتار کارکنان رہا ہوئے اور خواتین کا تاریخ ساز جلسہ بھی ہوا،وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں،میں نے ان سے کہا دھرنے کے مقام پر تشریف لائیں اور حافظ نعیم سے ملاقات کریں۔
محسن نقوی آئے اور حافظ صاحب سے ملاقات کی،ہم نے واضح کیا کہ ہم یہ دھرنا قومی مطالبات پر دے رہے ہیں،ہمارے کمشنر آفس راولپنڈی میں مذاکرات کے چار رائونڈ ہوئے۔
درمیان میں یہ کمیٹی لاپتہ ہو گئی۔حافظ نعیم نے تلاش گمشدہ اشتہار کی بات کی،وزراء نے کہا ہم اشتہار کا سن کر آگئے۔
کاروبار و سرمایہ کاری میں آسانی کیلئےا صلاحاتی پروگرام کی منظوری
یہ دو برس کی بات نہیں مسلسل ملک کی معاشی حالت کے باعث اس تباہی کے کنارے پر پہنچے،وزراء نے کہا ہمیں جماعت اسلامی کے دھرنے کے مطالبات سے مکمل اتفاق ہے۔
ہم چاہتے ہیں اس مسئلے کا حل تلاش کیا جائے،آج سارا دن محسن نقوی اور عطا تارڑ رابطے میں رہے،ہم نے کہا مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ ہیں تو دھرنے پر تشریف لائیں،ہم حافظ نعیم کی موجودگی میں آپ سے مذاکرات کا فائنل رائونڈ کرتے ہیں۔
آج ساڑھے نو بجے سے یہ تشریف لائے اور ہمارے مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں گئے،ہمارے مذاکرات میں طے ہوا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ ملکی معیشت میں اہم مسئلہ ہے،معاہدے میں کہا گیا کہ ہم نے اہم مسئلے کو اجاگر کیا۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا
انہوں نے اتفاق کیا کہ حکومت اور وزیراعظم آئی پی پیز کے مسئلے پر سنجیدہ ہے،حکومت نے فیصلہ کیا کہ آئی پی پیز کے فیصلوں پر نظر ثانی کیلئے مکمل جانچ پڑتال کی جائیگی۔
حکومت نے اس کیلئے ٹاسک فورس قائم کر دی ہے ایک ماہ میں ٹاسک فوس اپنا کام مکمل کرے گی،آئی پی پیز کی جانچ پڑتال کا مقصد عوام کو ریلیف دینا اور فی یونٹ بجلی کی قیمت کم کرنا ہے۔
ٹاسک فورس کے حوالے سے پاور سیکٹر کو مالی طور پر پائیدار بنانے کیلئے سفارش کی جائیگی،ٹاسک فورس ایک ماہ میں وزیراعظم کو اپنی سفارشات پیش کریگی۔
گھر کا بجلی کا بل 10 لاکھ روپے آیا ، ایمل ولی خان
وفاق صوبائی حکومتوں کیساتھ ملکر جاگیرداروں بڑے لینڈ ہولڈرز پر انکم ٹیکس کا نظام نافذ کرینگے،اتفاق کیا گیا کہ حکومت تاجر دوست سکیم کے نفاذ سے پیدا ہونیوالے غیر منصفانہ نظام اور خدشات کا خاتمہ کریگی۔
معاہدے میں طے کیا گیا کہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو ہر ممکن طریقے سے کم کیا جائیگا،تنخواہ دار افراد پر گزشتہ مالی سال کے مطابق آجائے اس کےلئے جماعت اسلامی اور حکومت کی مشترکہ کمیٹی کام کریگی۔
اتفاق کیا گیا کہ بجلی کے بل کم کیے جائینگے،فی یونٹ قیمت اور ان پر لگنے والے ٹیکس حکومت کی مجبوری ہے،آئندہ ڈیڑھ ماہ میں بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کر دی جائیگی۔
میچ فکسنگ کا الزام، سری لنکن کرکٹر پروین جے وکرما پر فرد جرم عائد
تاجروں کے مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی نوٹی فائی کی جائیگی،جو حکومت اور ایکسپورٹرز کے نمائندوں پر مشتمل ہو گی،یہ کمیٹی بھی ایک ماہ میں کام مکمل کریگی۔
مذاکراتی کمیٹیوں نے طے کیا کہ مطالبات کے جو نکات طے پا گئے حکومت پابند ہے کہ وہ اس معاہدے کی روح پر عمل درآمد کریگی،اس معاہدے پر دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کے دستخط کیے ہیں۔حکومتی کمیٹی نے کہا کہ آنیوالے ایام میں عملدرآمد سے ثابت کردینگے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے معاہدے کے حوالے سے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں اور عطاء تارڑ آج حتمی مذاکرات کیلئے لیاقت بلوچ اور انکی ٹیم کیساتھ رابطے میں تھے۔
اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ 29 ستمبر کو ہوگی، الیکشن کمیشن
کسی نہ کسی فارم میں بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگی،جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،خاص طور پر حافظ صاحب کو۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ حافظ نعیم نے احتجاج ریکارڈ کروایا اپنی باتیں منوائیں اور مطالبات بھی منوائے،وزیر اعظم نے جماعت اسلامی کو عزت دینے کا کہا۔
وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں انہوں نے مطالبات کی منظوری دی،ہمارا رابطہ مسلسل رہے گا،جن کمیٹیوں کی بات کی گئی اس پر بات چیت جاری رہے گی۔مذاکراتی ٹیم کے ساتھ تعلق پرانا تھا دھرنے کی برکت سے ملاقات ہوگئی۔
جو جماعت اسلامی کا مطالبہ تھا وہ ہمارا ایجنڈا تھا،وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ریلیف دینا تھا،ہم نیک نیتی سے بیٹھے مزید ریلیف کے راستے نکلے۔
پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی حاجی امتیاز دوبارہ گرفتار
یقین دہانی کرواتا ہوں کہ مطالبات کو مانا جائے گا،کمیٹیوں کی میٹنگ کو یقینی بنایا جائے گا،ہم مطالبات کو پورا کریں گے۔پاکستان زندہ باد
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اپنے مطالبات سے دستبردار نہیں ہو رہے جہاں عمل نہیں ہو گا جلسے دھرنے احتجاج ہونگے۔
انہوں نے ٹائم لائن کے ساتھ معاہدہ کیا ہے،ہم اپنے اس دھرنے کو موخر کرتے ہیں،کل جلسہ عام کرینگے،اگر معاہدے پر عملدرآمد نہ ہوا تو سیدھا پارلیمنٹ ہائوس پہنچیں گے۔
پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی حاجی امتیاز دوبارہ گرفتار
کہا جارہا ہے کہ معاہدے کی گارنٹی کیا ہے،عوام کے سامنے وزراء موجود ہیں یہ اس کی پاسداری کریں گے،ہم کسی ایک مطالبے سے بھی دستبردار نہیں ہورہے۔
ہم ملک بھر میں احتجاج دھرنے اور ہڑتالیں جاری رکھیں گے،یہ کہہ رہے ہیں کہ دھرنا ختم کردیں،ہم جب چاہیں گے تو جائیں گے،مہمان جائیں گے تو مزید بات چیت کروں گا۔
دھرنے کو کل جلسے کے ساتھ مؤخر کررہے ہیں،اگر ہمارے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا ڈی چوک چلے جائیں گے۔