برطانیہ کی اپیل کورٹ کے تین لارڈ جسٹسز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کو حکم دیا ہے کہ وہ 30 جولائی سے پہلے قانونی اخراجات کی مد میں بانی ایم کیو ایم کو 65000 پاونڈز ادا کرے۔
بانی ایم کیو ایم کی اپیل منظور کرنے اور ایم کیو ایم پاکستان کے حق میں پہلے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے تین ججوں کے متفقہ فیصلے کے بعد عدالت کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق کورٹ آف اپیل سول ڈویژن نے ایم کیو ایم پاکستان کو 65000 پاونڈز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے بانی ایم کیو ایم کو ان کے وکیل کے اکاؤنٹ میں 77760 پاونڈز جاری کرنے کی بھی اجازت دے دی ہے۔ یہ رقم انہیں پہلے جمع کرانے کو کہا گیا تھا جب سنگل بنچ کے جج نے ان کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔
پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ قابل مذمت ، جماعت اسلامی ، ایم کیو ایم کاموقف دینے سے گریز
اس حوالے سے ایم کیو ایم کے ترجمان مصطفیٰ عزیز آبادی نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ بانی ایم کیو ایم جلد ہی ایم کیو ایم پاکستان کے خلاف دیوالیہ اور کمپنیوں کے جج کلائیو جونز کے سامنے مقدمے کی سماعت کے پہلے حصے کے دوران اٹھنے والے قانونی اخراجات کے لیے عدالت میں 100000 پاونڈز سے زائد کا دعویٰ دائر کریں گے۔
دوسری طرف اس فیصلے پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما امین الحق کا کہنا تھا وہ لندن میں اپنے وکیل کو عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے کی ہدایت کریں گے۔