ورلڈ بینک کے تعمیراتی پروجیکٹ میں 60 کروڑ روپے کی کرپشن

World Bank

گوجرانوالہ: ورلڈ بینک کے تعمیراتی پراجیکٹ میں 60 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کے کیس کی تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔ چیف آفیسر سمیت 5 سرکاری افسران، ٹھیکیدار کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد 3 سرکاری افسران کو گرفتار کر لیا۔

ورلڈ بینک کے تعمیراتی پراجیکٹ میں 60 کروڑ روپے کی مبینہ کرپشن کے خلاف شہری سیٹھ مبشر اشفاق ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سی او صوفیہ عاشق، ایم او آئی آصف فرزند، سب انجینئر عامر اسلم اور نوید نے ورلڈ بینک کے سوا دو ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے میں فرضی ٹھیکیدار کے ذریعے بل نکلوا کر 50 سے 60 کروڑ روپے ہڑپ کرلیے ہیں۔ کچھ مقامات پر انتہائی ناقص میٹریل استعمال کیا گیا اور کچھ جگہوں پر کام کیا ہی نہیں گیا۔

ماڑی روڈ کے پرانے نالے کو پلستر کروا کر نئے نالے کی تعمیر کا بل نکلوا لیا گیا۔

ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلی سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔ جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل اکرم خاں اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن بھی شامل تھے۔

ٹیم نے ورلڈ بینک کے پراجیکٹ کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ موقع پر جا کر ترقیاتی منصوبوں کے سیمپلز حاصل کیے جن کا لیبارٹری سے معائنہ کروایا گیا۔ دوران تحقیقات سرکاری اہلکاران اور ٹھیکے دار قصوروار پائے گئے۔ انکوائری ٹیم کی رپورٹ پر ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے حکم دیا۔ اور گزشتہ روز مقدمہ نمبر 13/2024 درج کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: 32 سو ارب کے ٹیکس کیس عدالتوں میں زیر التوا ہونے کا انکشاف

اینٹی کرپشن کی ایک ٹیم نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے 3 سرکاری افسران سب انجینئر عامر اسلم، سب انجینئر نوید اور میونسپل آفیسر آصف فرزند کو گرفتار کر لیا۔ چیف آفیسر صوفیہ عاشق میونسپل کمپلیکس سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔

حکام کے مطابق ملزمہ سی او صوفیہ عاشق کے اثاثے 2 سال سے زیر بحث ہیں۔ کامونکی میونسپل کمیٹی میں تعیناتی سے پہلے ان کے پاس ایک چھوٹی گاڑی تھی اور تین مرلے کا گھر تھا۔ 2 سال بعد ان کے پاس کروڑوں روپے کی پراپرٹی، کوٹھی اور دو کروڑ روپے مالیت کی گاڑی ہے۔


متعلقہ خبریں
WhatsApp