پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے پا گیا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف کا پاکستان کے ساتھ تقریباً 7 ارب ڈالر کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا۔ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان 13 سے 23 مئی کے درمیان مذاکرات ہوئے۔
آئی ایم ایف کا توسیعی فنڈ سہولت پروگرام 37 ماہ کی مدت کے لیے ہو گا۔ پاکستان کے ساتھ معاہدہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہو گا۔ پاکستان کو اپنے مالیاتی پارٹنرز کی طرف سے فنانسنگ کی یقین دہانیاں کرانا ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ضد سے کام نہیں چلے گا، جماعت اسلامی اور فضل الرحمان کی حمایت حاصل ہے، محمود خان اچکزئی
اعلامیہ کے مطابق حکومت کو ٹیکس ریونیو میں ڈیڑھ فیصد اضافہ کرنا ہو گا جبکہ ریٹیل، ایکسپورٹ اور زراعت کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہو گا۔ صوبے اپنے ذرائع سے ٹیکس بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے۔
خدمات پر سیلز ٹیکس اور زرعی انکم ٹیکس کو بڑھانا ہو گا جبکہ قانونی پیچیدگیوں کو یکم جنوری 2025 سے پہلے ختم کیا جائے گا۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کرنا ہو گا۔