متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے مرکزی رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری اسلحہ رکھ کر اپنا دفاع خود کریں گے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم بڑھ رہے ہیں، گولڈ میڈلسٹ کو مار دیا گیا۔ اسٹریٹ کرائم کے نام پر ہماری نسل کشی کی جارہی ہے، کراچی میں صورتحال برداشت سے باہر ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہا وارداتیں تو پورے ملک میں ہورہی ہیں، موبائل فون، رقم اور گاڑیاں چھیننے کی وارداتیں ہورہی ہیں۔ اگر جرائم پر قابو نہیں پایا جاسکتا تو شہریوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت دی جائے۔
عدلیہ مخالف بیان ، مصطفیٰ کمال نے سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی
انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ قانون ہاتھ میں نہیں لے رہے، ہم آج سے گلی اور محلوں میں رکاوٹیں لگانے جارہے ہیں۔ کتنے اور نوجوان مریں گے تو آپ اقدامات اٹھائیں گے؟ ریاست ،وفاق ،عدلیہ اور سب سے کہا ہے کہ ہمیں بچائیں۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ اگر اسلحہ رکھنے کی اجازت دیں گے پھر ہم پریس کانفرنس نہیں کریں گے۔ ہم نے احتجاج شروع کیا تو پھر کوئی گلہ نہیں کریں۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کرائمز میں کمی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوٹہ سسٹم لگا کر تعلیم اور روزگار کےدروازے بند کیے گئے۔ شہری علاقوں کا کوٹہ چھین کر کسی اور کو دے دیا جاتا ہے۔