عوام نے ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، نوازشریف

نوازشریف

نواز شریف مسلم لیگ ن کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے ،جنرل کونسل اجلاس نے توثیق کر دی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی صدر منتخب ہونے پر نواز شریف کو گلے لگا کر مبارکباد دی،مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بھی  صدر مسلم لیگ ن نوازشریف کو مبارکباد پیش کی۔

سندھ :7 ہزار روپے میں پورا سولر سسٹم فراہم کرنے کا فیصلہ

بعد ازاں جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار نے زندگی بھر کیلئے مجھے پارٹی صدارت سے ہٹا دیا تھا ،یہ لوگ مجھے پارٹی صدارت پر واپس لے آئے ہیں انہیں خوشی منانے دیں ۔

آپ نے اس لیے خوشی منانی ہے کہ ثاقب نثار کا فیصلہ ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا ،انہیں بلائیں جنہوں نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف کو ہمیشہ کیلئے فارغ کیا جاتا ہے ،آج پھر نواز شریف آپ کے سامنے کھڑا ہے۔

فیصلہ اس وجہ سے کیا گیا کہ نوازشریف تم نے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی،میں نے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہیں لی ،آپ کے بیٹے سے تنخواہ تو نہیں مانگی تھی۔

آج کئی برسوں کے بعد میں آپ سے مل رہا ہوں ،جنرل کونسل کے ممبران ن لیگ کو چلانے اور اس کی پاسداری کرنے والے ہیں ،مشکل وقت میں شہبازشریف نے پارٹی کو سنبھالا،وہ امتحان میں پورے اترے۔

سونے کی فی تولہ قیمت میں 500 روپے کمی

شہبازشریف اور میرے رشتے کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کی گئی،شہباز شریف بکے نہیں ، بھائی اور پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے ، شہبازشریف پر فخر ہے وہ اپنے بھائی کے ساتھ کھڑے رہے۔

مجھے اپنے بھائی شہبازشریف پر فخر ہے،شہباز شریف کو کہا گیا نواز شریف کو چھوڑیں آپ وزیراعظم بن جائیں ،شہباز شریف نے کہا میں ایسی وزارت کو ٹھوکر مارتا ہوں جو بھائی سے بےوفائی کے بعد ملے۔

مریم نواز کو بھی شاباش،انہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کو متحرک رکھا ،مریم نواز جیل گئیں مگر اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا،میرے سامنے مریم نواز کو ہتھکڑی لگا کر پیش کیاگیا،حمزہ شہبازشریف نے بہادری کے ساتھ جیل کاٹی۔

رانا ثنا اللہ اور خواجہ سعد رفیق نے کیا کیا مصیبت برداشت نہیں کی ،اسحا ق ڈار ، احسن اقبال اورخواجہ آصف نے جیلیں کاٹی ہیں ،میرے دوست شاہد خاقان عباسی نے بہادری کے ساتھ جیلیں کاٹی ہیں۔

مینجمنٹ پے اسکیل پالیسی 2020 میں ترمیم کی منظوری

1999میں شاہد خاقان عباسی نے میرے ساتھ جیل کاٹی مگر کبھی اف تک نہیں کی ،خواجہ سلمان رفیق ، طلال چودھری اور میاں جاوید لطیف نے جیلیں کاٹیں ،نہال ہاشمی ، احد چیمہ اور یوسف عباس شریف نے جیل کاٹی ہے۔

مفتاح اسماعیل ، فواد حسن فواد ، کامران مائیکل اور حافظ نعمان نے بھی جیل کاٹی ،وزیراعلیٰ پنجاب بننے سے لےکر 2017تک کیا کیا ہوا سب دوبارہ یاد کیا۔

اگر ہماری حکومتیں ختم نہ کی جاتیں تو پاکستان خطے کی بہت بڑی طاقت ہوتا،پاکستان براعظم ایشیا میں سب سے زیادہ ترقی کرچکاہوتا،افسوس کی بات ہے کہ ٹانگیں کھینچنے کا سلسلہ 1947سے جاری ہے۔

ٹانگیں کھینچنے کے سلسلے نے پاکستان کو کمزور کیا ،مان لینا چاہیے کہ ہم نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑیاں ماری ہیں ،1990میں وفاق میں حکومت سنبھالی، چلنے دی جاتی تو غربت نام کی چیز نہ ہوتی۔

وفاقی بجٹ میں تنخواہ اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافہ زیر غور

اگر ہماری حکومت چلنے دی جاتی تو ڈالر آج 50روپے کے قریب ہوتا ،آٹا 35روپے فی کلو اور روٹی 4روپے چھوڑکر گیاتھا،کبھی کسی کے پاس کشکول لے کر نہیں گیا۔

پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ اور کراچی میں امن ہم نے قائم کیا،پاکستان میں موٹروے ہم نے بنائی ہیں ،ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا اور معیشت نے ترقی کی۔

1947سے آج تک ہمارے علاوہ کسی نے موٹرویز بنائیں ؟ہم نے2016میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا تھا ،پاکستان کی خوشحال صرف 4سے 5لوگوں نے چھین لی۔

کون سے ملک میں ایسے فیصلے ہوتے ہیں بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر گھر بھیج دیا جائے ،اگر القادر ٹرسٹ میں 460ارب کی کرپشن کرتا تو پھر کوئی شکوہ نہیں ہوتا۔

4،5لوگوں نے ملک اور عوام کے مینڈیٹ کو تباہ کردیا ،کیا آج ان لوگوں کو کوئی شرم آتی ہے؟جھوٹے مقدمات میں ملوث کیاگیا اور جھوٹی سزا دی گئی،بتایا جائے ہمارے اوپر جھوٹے کیسز کیوں بنائے گئے۔

بڑی بریڈ 180 روپے،چھوٹی بریڈ کی قیمت 95 روپے مقرر

قائد ن لیگ نے مزید کہا  سابق چیئرمین پی ٹی آئی پر سچے کیسز بنائے گئے ہیں ،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کون سا کیس جھوٹاہے؟سابق چیئرمین پی ٹی آئی ان کے کندھوں پر بیٹھ کر آئے تھے۔

ہمیں ضرورت نہیں تھی مگر پھر بھی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس گیا ،چاہتے تھے مشاورت سے حکومت چلائیں ، انہوں نے بنی گالہ کی سڑک پر بات ختم کردی ،لندن میں پلان بنایا گیا کہ دھرنے دینے ہیں حکومت کو ختم کرنا ہے۔

میں وزیراعظم تھا اور کہا گیا کہ استعفیٰ دے کر گھر جائیں ،میں نے کہا آپ نے جو کرنا ہے کر لیں ، نواز شریف کبھی استعفیٰ نہیں دے گا ،لندن جانے والے ظہیر الاسلام کہتے ہیں کہ ہم نے مختلف پارٹیوں کو ٹرائی کیا ،ہم نے تیسری فورس کو کہا اور سمجھے وہ ڈیلیور کریں گے۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی بتائیں یہ تیسری فورس آپ نہیں تھے ،اگر تیسری فورس سابق چیئرمین پی ٹی آئی نہیں تھے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا،وہ تیسری فورس سابق چیئرمین پی ٹی آئی تھے جسے ٹرائی کیا گیا۔

ان لوگوں نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سیاست کی بنیاد رکھی ،ہماری حکومت کا تختہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ان کی مدد سے الٹوایا ،جمہوریت کو پٹڑی سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے اتارا۔

اولیولز اور اےلیولز کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے،کیمبرج بورڈ

یہ کہتے تھے کہ نواز شریف کی گردن میں رسہ ڈال کر باہر نکالیں گے،کس کی ایما پر اتنی بڑی بڑی دھمکیاں دے رہے تھے؟سابق چیئرمین پی ٹی آئی ان لوگوں کی پیداوار ہیں۔

2018کے الیکشن میں جو ہوا تھا ان لوگوں کے ساتھ آپ بھی ذمہ دار ہیں،ہم 28مئی والے ہیں،9مئی والے نہیں،صدرکلنٹن نےایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے5ارب ڈالرکی آفر کی،ہمارا ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی۔

میں نے کہا کلنٹن صاحب ہمارے ضمیر کا سودا نہ کریں ہم بکنے والی قوم نہیں،میں نےکہا ہم اپنی غیرت اور ضمیر کا سودا نہیں کرتے،کہاگیا کہ اگر اپ نے دھماکے کیے تو آپ پر پابندیاں لگادی جائیں گی۔

ایٹمی دھماکے کرنا بہت بڑا فیصلہ تھا،واجپائی یہاں تشریف لائے اور ہم سے معاہدہ کیا،شہبازشریف دوبارہ اس منصب پرفائز ہوئے ہیں،دعا ہے شہباز شریف پاکستان کے حالات کا رخ موڑیں۔

مہنگائی کم ہورہی ہے، روٹی اور سبزیوں کی قیمت کم ہورہی ہے،گھی کاریٹ کم ہورہا ہے، اسٹاک ایکس چینج پھر بلندیوں کو چھو رہی ہے،شہبازشریف ،مریم نواز اورآپ کےتمام ساتھیوں کو مبارک ہو۔

وفاقی بجٹ سے پہلے ہمیں پٹرول پر جی ایس ٹی کے نفاذ کا فیصلہ کرنا ہے، مصدق ملک

یہ ڈیڑھ،2 سال مشکل ہوں گے،محنت کریں تو اگلے 3 برس اچھے گزریں گے ،پاکستان ایک بار پھر خوشحالیوں کی طرف لوٹ جائے گا،آپ نےمیراساتھ دینا ہے، میرے ساتھ مل کر مسلم لیگ ن کومنظم کرنا ہے۔

قبل ازیں رانا ثنا اللہ نے کہا  کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے 11مئی کو استعفیٰ دیا ،استعفے میں وجہ بتائی گئی کہ نواز شریف کو سازش سے پارٹی صدارت سے الگ کیا گیا ،پارٹی کی صدارت نواز شریف کو واپس کرنا چاہتا ہوں۔

سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں شہباز شریف کا بطور پارٹی صدر استعفیٰ منظور کیا گیا ،پارٹی صدر کے انتخاب کیلئے آج جنرل کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا ہے ،آج دن 12بجے تک کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا وقت رکھا گیا تھا۔

مقررہ وقت تک 10کاغذات نامزدگی وصول ہوئے ،10کاغذات نامزدگی میں نواز شریف کو بطور امیدوار نامزد کیا گیا ہے ،کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد درست قرار دیا گیا۔

سی سی پی نے 2 بروکریج ہاؤسز کے انضمام کی منظوری دیدی

نواز شریف واحد امید وار ہیں جن کے کاغذات نامزدگی وصول ہوئے ،الیکشن کی کارروائی کو آپ کے سامنے تائید اور منظور کیلئے پیش کرتا ہوں ،آج کا اجلاس نواز شریف کو پارٹی کا منتخب صدر قرار دیتا ہے۔

جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا جنہوں نے 2017میں ن لیگ سے قائد کو چھینا گیا وہ رسوا ہو رہے ہیں ،مسلم لیگ ن اور ان کے قائد آج سرخرو ہو رہے ہیں۔

28مئی کو نواز شریف کا پارٹی صدر منتخب ہونا ن لیگ کو بھی ایٹمی قوت بنا دے گا ،آج قائد نوازشریف نے پارٹی کی صدارت سنبھال لی ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا منتخب صدر مسلم لیگ ن نوازشریف کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،نوا زشریف کے ساتھ 2017میں ظلم اور زیادتی کی گئی،2002میں نواز شریف کو جلا وطن کیا گیا۔

سیمنٹ کی بوری مہنگی ہوگئی

جو امانت پارٹی نے مجھے دی آج وہ نواز شریف کو واپس کی گئی ہے ،الیکشن کمیشن جنہوں نے یہ الیکشن منعقد کرایا ہے ان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،تمام صدور،پارٹی کارکنان کو بھی دل کی گہرائی سے مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔

یہ بات نامکمل رہے گی کہ میں راجہ ظفر الحق کا نام نہ لوں،راجہ ظفرالحق نے ہمیشہ مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا اور رہنمائی کی،آج نوازشریف کی قیادت میں وفاق میں ن لیگ کی حکومت ہے۔

2017میں نواز شریف کو زبردستی نکالا گیا ،نواز شریف کو اس لیے نکالا گیا کیوں کہ انہوں نے پاکستان کو ترقی دی ،نواز شریف کو جھوٹے کیس میں سزا دی گئی۔

آج مخالفین بھی کہنے پر مجبور ہیں کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ،پنجاب اور وفاق میں دن رات خلوص کے ساتھ محنت کی جا رہی ہے ،نوازشریف کی قیادت اور ان کی گائیڈنس ہرقدم پر مطلوب ہے۔

ملک بھر میں عید کے دنوں میں موسم خشک اور گرم رہنے کی پیشگوئی

ہم کوشش کریں گے تو پاکستان مشکلات سے ضرور باہر نکلے گا،پاکستان وہی پاکستان بنے گا جس کو نوازشریف نے2017میں چھوڑا،2018میں نواز شریف کے جیتے ہوئے الیکشن کو شکست میں بدلا گیا۔

آج ہر کوئی کہنے پر مجبور ہے کہ 2018میں نواز شریف کو ہروایا گیا ،سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن میں جھرلو کروایا مگر پھر بھی نواز شریف کو نہ ہروا سکے ،2018کے الیکشن میں رات کو ڈبے بدلے گئے۔

جو فوجیوں کے قدموں میں بیٹھتا تھا وہ آج مجیب الرحمان کا مقابلہ کرتا ہے ،آج سابق چیئرمین پی ٹی آئی پاک فوج اور ان کے خاندانوں کو بدنام کرتا ہے ،سابق چیئرمین پی ٹی آئی آج فوج اورشہدا کے خلاف زہر اگلتے ہیں۔

پاکستان میں دوبارہ ترقی واپس نہ آئی تو ملک میں کوئی جج ہو گا اور نہ سیاستدان ،جج کی اکثریت ایسی ہے جو پاکستان کی ترقی کیلئے متحدہے ،ججز میں چند کالی بھیڑیں سابق چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے تلی ہوئی ہیں۔

190ملین پاؤنڈ نواز شریف نے نہیں سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے چوری کیے ،توشہ خانہ سے گھڑی ن لیگ نے نہیں سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے بیچی ۔

یوٹیلیٹی سٹورز پر گھی کی قیمت میں 18 روپے فی کلو کمی

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی تمام سازشیں ناکام ہوں گی ،سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے لندن میں فوج کے بارے میں زہر اگلا تھا،اگر کوئی اور ہوتا تو اس کی زبان کاٹ دیتا۔

سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا مکروہ چہرہ پوری قوم کے سامنے ہے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی پاکستانی فوج کوبدنام کرتے ہو۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں