پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ اگر سابق چیئرمین پی ٹی آئی جیل سے نکلنا چاہتے تو ہمارے پاس آپشن تھے،ہم نہیں چاہتے کہ بانی تحریک انصاف ڈیل کر کے باہر آئیں، ہم ڈمی حکومت سے نہیں بلکہ ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس طاقت ہے، فواد چودھری کا پارٹی میں واپسی کا فیصلہ عمران خان خود کریں گے۔
ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستان ٹونائٹ ود سید ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ احتجاج کی سیاست کے علاوہ ہمار ے پاس کوئی آپشن نہیں رہا ، آج فیصلہ کیا گیا ہے کہ پورے ملک میں جلسے جلوس کریں گے۔
طاقتور ترین شمسی طوفان زمین سے ٹکرا گیا
انہوں نے کہا کہ ان حکومتوں نے ہماری سیاسی اسپیس ختم کر دی جو ہمیں واپس لیں گے ، پر امن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا آئینی حق ہے ، جب عوام باہر نکلیں گے تو یہ حکومت پاؤں پر کھڑا نہیں رہ سکے گی۔
ہمیں پچھلے 2سال میں جلسے جلوسوں کی اجازت نہیں دی گئی ، جلسے جلوسوں میں آپ کو قیادت بھی نظر آئے گی۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ فواد چودھری کا پارٹی میں رہنے کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں ، وہ اس وقت پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہیں ، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کے بعد فواد چودھری کا فیصلہ کریں گے ۔
شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے ، انہوں نے خیبرپختونخوا میں پارٹی کو اکیلے نہیں اٹھایا ، بلکہ جماعت نے انہیں پوری سپورٹ کی تھی ۔ شیر افضل مروت پارٹی کی تحریک چلانے کا اکیلے کریڈٹ نہیں لے سکتے سب نے بہت محنت کی ہے۔
برائلر گوشت کی قیمت 800 روپے سے 400 روپے کلو پر آ گئی
انہوں نے کہا کہ ہمارے دروازے بات چیت کیلئے کھلے ہیں اور کھلے رہیں گے ، ہم پاکستان اور اس کے مستقبل کا سوچ رہے ہیں ، مذاکرات کیلئے ہماری کوئی شرائط نہیں ہیں ۔
ہم اس حکومت سے نہیں بلکہ ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جن کے پاس طاقت ہے ، ڈمی حکومت کیساتھ بات کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، ملک کے مسائل حل کرنے کیلئے ان سے بات کرنا ہو گی جن کے پاس طاقت ہے ۔