ہماری درخواست میں کیا غلط ہے؟ احد چیمہ


لاہور: وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے کہا کہ ہماری دی گئی درخواست میں کیا غلط ہے اور یہ کہاں لکھا ہے کہ پرنسپل بورڈ کے فیصلے کو نہیں مانے گا ؟ گورنر پنجاب کے آرڈر میں غلط کیا ہے؟

وفاقی وزیر اقتصادی امور احد چیمہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میری اہلیہ سرکاری ملازم ہیں اور انہوں نے 2022 میں پرنسپل کو درخواست دی تھی جس میں کہا گیا کہ ہماری ٹرانسفر ہو گئی ہے اور بچے شفٹ کرنے ہیں۔ جس پر پرنسپل صاحب نے کہا کہ چھٹیاں دیں گے لیکن مکمل فیس دینا ہو گی اور میری اہلیہ نے کہا دونوں جہگوں پر مکمل فیس دینا مشکل کام ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ نے پرنسپل سے کہا اپنی پالیسی ریویو کریں لیکن پرنسپل نے اتفاق نہیں کیا تھا اور میری اہلیہ نے گورنر پنجاب کو درخواست دے دی۔ جس پر گورنر نے معاملہ بورڈ کو بھیج دیا تھا۔

احد چیمہ نے کہا کہ بورڈ 2019 کا بنا ہوا ہے جس کا مسلم لیگ ن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔  بورڈ نے جنوری 2023 میں معاملے کو سپورٹ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ نے معاملے کو جنرل پالیسی کے طور پر منظور کیا اور اس بورڈ میں میرا اگر کوئی اثر و رسوخ ہے تو بتایا جائے۔ ریکارڈ کی بات ہے بورڈ نے اس معاملے کو سپورٹ کیا، ہم نے کہا تھا بورڈ جو بھی فیصلہ کرے گا قبول کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے کا وقت گزر گیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان

وفاقی وزیر نے کہا کہ پرنسپل نے گورنر کے مانگے گئے ریکارڈ کو دینے سے انکار کر دیا جبکہ ہمارے بچوں کے لیے خصوصی کچھ نہیں کیا گیا بلکہ پالیسی کے مطابق فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سارے اور اسکولوں میں یہ پالیسی موجود ہے کہ کوئی اسکول 10 اور کوئی اسکول 50 فیصد بھی فیس لیتے ہیں، ہر اسکول کی الگ الگ پالیسی ہے۔

احد چیمہ نے کہا کہ پرنسپل صاحب نے ذاتی حیثیت میں 2 مرتبہ مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ اپنے بچوں کی حد تک مسئلہ حل کرا لیں لیکن میں نے دونوں دفعہ انکار کیا اور کہا ہمارا مسئلہ نہیں بورڈ پالیسی لیول پر فیصلہ کرے۔

احد چیمہ نے کہا کہ پرنسپل نے ایک سے زائد مرتبہ مجھے آفر کی لیکن میں نے پرنسپل کو کہا مجھ اکیلے کے لیے نہیں بلکہ جو فیصلہ کرنا ہے سب کے لیے یکساں کریں۔


متعلقہ خبریں