بانی پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے 2 مقدمات میں بری

pti

اسلام آباد جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے عمران خان کے خلا ف لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں ان کی بریت کی درخواست منظور کرلی۔

عمران خان کی لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 مقدمات میں عدالت پروڈکشن اور بریت کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے سماعت کی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکلا نعیم حیدر پنجوتھا، سردار مصروف اور آمنہ علی عدالت میں پیش ہوئے، دورانِ سماعت نعیم حیدر پنجوتھا نے استدعا کی کہ عمران خان کو عدالت طلب کیا جائے۔

نواز شریف کا ماہ صیام کے آخری عشرے میں سعودیہ، لندن جانے کا فیصلہ

جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے ریمارکس دیے کہ پہلے عمران خان کی درخواست بریت پر بحث کرلیں، اگر عمران خان کو عدالت لاتے ہوئے راستے میں کچھ ہوگیا تو کون ذمہ دار ہوگا؟۔

نعیم پنجوتھا نے کہا کہ عمران خان اس سے قبل بھی خود سے عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، زمان پارک آپریشن کیاگیا، وارنٹ نکالے گئے، حکومت کا کام سیکیورٹی مہیا کرنا ہے۔

انہوں نے استدعا کی کہبانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں دلائل دینا چاہتے ہیں، تاہم عدالت نے عمران خان کی عدالت پروڈکشن کی درخواست مسترد کردی۔

جج شائستہ کنڈی نے ریمارکس دیے کہ ضمانت پر حاضری ضروری ہوتی، بریت پر سماعت کے لیے پروڈکشن ضروری نہیں۔

نیب کا تماشا ختم ہونا چاہیے، نئی سیاسی جماعت جلد آئے گی، شاہد خاقان عباسی

بانی پی ٹی آئی کی درخواستِ بریت پر وکیل نعیم پنجوتھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر تمام مقدمات صرف ایما کی حد تک ہیں، ایک ہی دن میں متعدد مقدمات درج ہوئے، عمران خان کا ایک ہی طرح کا کردار رکھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیا، نہ بتایاگیا، مدعی ایس ایچ او ہے جس کو مقدمہ درج کرنے کا اختیار نہیں، عمران خان پر درج مقدمات میں گواہان کے بیانات بھی نہیں۔

جج شائستہ کنڈی نے استفسار کیا کہ کیا اس سے پہلے بھی عمران خان مقدمات میں بری ہو چکے؟ وکیل نعیم پنجوتھانے جواب دیا کہ اس سے قبل بھی عمران خان متعدد مقدمات سے بری ہو چکے۔

عدالت نے عمران خان کی لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس میں بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر جو کچھ دیر بعد سناتے ہوئے بریت کی درخواست کو منظور کر لیا۔


متعلقہ خبریں