پی ٹی آئی کے اشتہاری 7 ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم

pti

انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور میں جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے اشتہاری 7 ملزمان کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم جاری کردیا ،عدالت نے میاں اسلم اقبال، حماد اظہر،مراد سعید،اعظم سواتی، حافظ فرحت اور علی امین گنڈاپور کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دیا۔انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پولیس کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔

31جنوری سے 4فروری تک پنجاب میں بارشوں کاامکان

قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ کیس کے جیل ٹرائل کیخلاف درخواستیں مسترد کردیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے محفوظ فیصلہ سنایا،تفصیلی وجوہات تحریری فیصلہ میں جاری کی جائیں گی۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری بینچ میں شامل تھے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ نیب کیس میں جیل ٹرائل چیلنج کیا تھا۔

علاوہ ازیں سائفر کیس میں سابق چیئرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10 ، 10 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی۔

کرن ناز، اشفاق ستی کہانی میں نیا رخ لیکر سامنے آگئیں

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے زبانی مختصر فیصلہ سنایا۔

فیصلہ سنانے کے وقت عمران خان اور شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 342 کا بیان کمرہ عدالت میں ریکارڈ کرنے کے لیے سوالنامہ دیا گیا۔

عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے بیان دیا کہ ہمارے وکلاء موجود نہیں ہم کیسے بیان ریکارڈ کرائیں گے؟ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ آپ کے وکلاء حاضر نہیں ہو رہے، آپ کو اسٹیٹ ڈیفنس کونسل فراہم کی گئی۔

وکلائے صفائی نے سوال کیا کہ ہم جرح کر لیتے ہیں۔ جج نے وکلائے صفائی سے کہا کہ آپ نے مجھ پر عدم اعتماد کیا ہے۔

پی ٹی آئی میں شامل کیوں نہیں ہوا بتا کر دوست کی مشکلات میں اضافہ نہیں کرنا چاہتا، چوہدری نثار

بعد ازاں عدالت نے عمران خان کا 342 کا بیان ریکارڈ کیا جس میں عمران خان نے کہا کہ سائفر میرے آفس آیا تھا لیکن اس کی سکیورٹی کی ذمہ داری ملٹری سیکرٹری کی تھی، اس حوالے سے ملٹری سیکرٹری کو انکوائری کا کہا تھا، انہوں نے بتایا کہ سائفر کے بارے میں کوئی کلیو نہیں ملا۔

عدالت نے عمران خان کا 342 کا بیان ریکارڈ کرنے اور مختصر سماعت کے بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود کو 10،10 سال قید بامشقت کی سزا سنائی جاتی ہے۔

فیصلہ سنانے کے بعد جج ابو الحسنات ذوالقرنین عدالت سے اٹھ کر چلے گئے ، فیصلے کے بعد عمران خان مسکراتے رہے۔


متعلقہ خبریں