پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے اندرونی اختلافات بڑھ گئے، سینئر رہنما حامد خان نے شیر افضل مروت کو پہچاننے سے ہی انکار کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران حامد خان نے کہا کہ میں شیر افضل مروت کو پہچانتا ہی نہیں ہوں، دو چار لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو کسی اور طریقے سے بھیجا جاتا ہے،لیکن شیر افضل مروت کہیں بھی پارٹی کو لیڈ نہیں کررہا۔
الیکشن 2024: رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی نئی فہرست جاری، پی ٹی آئی بھی شامل
انہوں نے کہا کہ میں میں رؤف حسن کی بات کی مکمل تائید کرتا ہوں،ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا اسے سامنے رکھتے ہیں تو تکلیف ہوتی ہے۔ ہمارے ساتھ الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ نے جو کیا اس پردکھ ہے۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی بےبنیاد کیسز کا سامنا کررہے ہیں، بہت سے معاملات زیر غور ہی اور ان کی آئینی حیثیت دیکھ رہے ہیں۔
راجہ ریاض الیکشن سے دستبردار، ن لیگ کو مشکلات میں ڈال دیا
پی ٹی آئی سینئر رہنماحامد خان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بڑی ناانصافی ہوئی تو آئین کی تشریح کےلیے بھی کوشش اور سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کے بعد نظرثانی درخواست دائر کرنے پر بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب عام انتخابات 2024 کے لیے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 32 پشاور سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 6 امیدواروں کے نام سامنے آگئے۔
این اے 32 پشاور کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امیدوار آصف خان، عرفان سلیم اور قاسم علی شاہ کو انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا ہے۔ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے صمد مرسلین اور رضوان بنگش بھی بطور امیدوار فہرست میں شامل ہیں۔
صدرعارف علوی کا پی ٹی آئی سے پتہ صاف ہو چکا ہے، شیر افضل مروت
قومی اسمبلی کے اس حلقے سے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت بھی بطور امیدوار کھڑے ہوئے ہیں۔ ریٹرننگ آفیسر کے مطابق تمام امیدوار آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔ این اے 32 سے کسی بھی امیدوار نے بروقت کاغذات واپس نہیں لیے ہیں۔