پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لاہور بلاول بھٹو کا بھی ہے اگر وہ لاہور میں الیکشن لڑ رہے ہیں تو ویلکم کرتے ہیں۔
ہم نیوز کے پروگرام ”پاکستا ن ٹونائٹ ود سید ثمر عباس” میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر شہباز شریف کراچی سے الیکشن لڑ رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے ، کراچی میں شہباز شریف کی سیٹ سے متعلق ایم کیو ایم سے بات ہو سکتی ہے ۔
ضروری نہیں کہ ہر سیٹ پر 100فیصد اتفاق ہو ، 10میں سے8، 7 پر بھی اتفاق ہو جائے تو یہ اچھی بات ہے ، اگر ایک دو جگہ پر اچھی سیاسی لڑائی ہو بھی جائے تو وہ بھی ٹھیک ہے ، شہباز شریف کے سامنے ایم کیو ایم کا امیدوار آ بھی جائے تو الیکشن لڑا جا سکتا ہے۔
میں نے بطور پارٹی 2مرتبہ 2013 اور 2018 میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، انوار الحق کاکڑ
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کچھ لوگ ٹویٹس کر رہے ہیں تو یہ پارٹی پالیسی نہیں ، پارٹی کی طرف سے اس طرح کی کبھی زبان استعمال نہیں کی گئی ، میرے لیے تمام محترم ہیں ،اچھی پوزیشن پر ہیں لیکن یہ پارٹی کی رائے نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کا انٹراپارٹی الیکشن قانون کے مطابق نہیں ہوا ، الیکشن کمیشن کااختیار ہے کہ وہ اس حوالے سے فیصلہ کرے، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کوئی کمنٹ نہیں کرنا چاہتا۔
پی ٹی آئی اہم رہنما کو سیشن کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا
انکا کہنا تھا کہ لمبے چوڑے دعوے نہیں کرنے چاہیے مگر فیصلے اللہ نے کرنے ہیں ، ہم کوشش کرتے ہیں کہ واضح اکثریت میں اقتدار مل جائے، ہمارے ہاں سیاسی ، معاشی لحاظ سے دھڑے بن گئے ہیں۔
لیکن میں قومی اتفاقی حکومت کے حق میں ہوں ، اکثریت مل بھی جائے تو ہمیں دوسری جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیے ۔
شاندانہ گلزار نے این اے 30 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے
رہنما ن لیگ مزید کہنا تھا کہ ہمارے ہاں الیکشن بہت ذاتیات کی بنیاد پر لڑے جا رہے ہیں جو کہ اچھا نہیں ، سیاسی دشمنی کا تصور ابھی سامنے آیا ہے ،پہلے ایسا نہیں تھا، نواز شریف لاہور سے بھی الیکشن لڑ رہے ہیں ۔
کسی کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے یا نا دینے والا میں کون ہوتا ہوں ، جو الیکشن کمیشن کے رولز اینڈ ریگولیشن پر پورا اترتے ہیں تو 100بار الیکشن لڑیں۔