پاکستان مسلم لیگ(ن)کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ دشمنی مجھ سے تھی، کیوں ملک کو نقصان پہنچایا گیا؟ کسی لاڈلے کو لانے کے لیے ملک کو سزا کیوں دی گئی؟ مجھے سزا دینے کے لیے ملک کے عوام کو کیوں عذاب میں مبتلا کیا گیا؟۔
لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پورے ملک سے مبارکباد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں، عوام نے جھوٹے پروپیگنڈے کا یقین نہیں کیا، آپ کی دعاؤں نے مجھے بہت حوصلہ دیا ہے۔ آپ سب بھی مبارکباد کے مستحق ہیں،میری جماعت کا ہر کارکن بھی مبارکباد کا مستحق ہے۔
عوام کا شکر گزار ہوں کہ برے وقت میں بھی میرا ساتھ دیا،، میرے خلاف منظم سازش کا آغاز دھرنے سے شروع ہوا تھا، اپنے خلاف سازش کی کہانی بیان کروں تو بہت وقت لگے گا، مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں فارغ کیا گیا، مجھے عمر بھر کے لئے نااہل کردیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ہیرے چن چن کر واٹس ایپ پر جے آئی ٹی بنائی گئی، مجھے گارڈ فادر اور سسیلین مافیا کی گالیاں دی گئیں، سینئر ججز کے گھروں پر جا کر دھمکیاں دی گئیں، تمام کردار بے نقاب ہوچکے ہیں، میں نے اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا تھا، اللہ نے سرخرو کردیا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ آج میں پیچھے مڑ کر دیکھتا ہوں تو مظالم کا لمبا سلسلہ نظر آتا ہے، میں اپنے والد کی میت کو کندھا نہیں دے سکا، والدہ کا تابوت قبر میں نہیں اتار سکا، آخری وقت میں اپنی اہلیہ کے ساتھ وقت نہ گزار سکا۔
انہوں نے کہا کہ 6 سال بعد میری بے گناہی ثابت ہوگئی، یہ کھلی ناانصافی کا ازالہ ہے جس کا مجھے نشانہ بنایا گیا، مجھ سے دشمنی کرنے والوں نے عوام کو کیوں نشانہ بنایا؟ لاڈلے کو لانے کے لئے مجھے پھنسانا تھا تو عوام کا کیا قصور تھا،پاکستان کے روپے کی قیمت کیوں مٹی میں ملادی گئی پاکستان عالمی برادری کا معزز رکن تھا،اسے تنہاکردیاگیاعوام کو مجھ سے زیادہ سزائیں دی گئیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نجات حاصل کرنے والے پاکستان کو پھر بھکاری بنا دیا گیا، ہم نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے نجات دلائی تھی، ہم نے ملک سے لوڈشیڈنگ ختم کی تھی، ملک کو ایک بار پھر اندھیروں میں دھکیل دیا گیا، ہم سی پیک ملک میں لائے، آج ملک میں سرمایہ کاری کیوں رک گئی، ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، آج پھر دہشت گردی عروج پرہے۔
نواز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کے روزگار کی راہیں کس نے بند کیں؟ مجھ سے دشمنی تھی تو عوام کو کیوں سزا دی گئی؟ عوام کے گھروں کے چولہے کیوں بجھائے گئے؟ غریب کے بچوں پر تعلیم کے دروازے کیوں بند کئے گئے؟ میرے خلاف تمام مقدمات جھوٹے نکلے۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ میرے عوام کی سزا ختم ہوگی تو مجھے خوشی ہوگی، غریب کو دوا ملے، بچوں کو تعلیم ملے تو خوشی ہوگی، ہمارے زمانے میں سب کو مفت ادویات دی جاتی تھیں، سب جانتے ہیں کہ میں سبزباغ نہیں دکھاتا۔
8 فروری کو اصل عدالت لگے گی، اس دن عوام اپنا فیصلہ دیں گے، اپنی سزاؤں کا خاتمہ کریں گے۔