اسلام آباد: وزارت خزانہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو رقم جاری ہونے کے بعد عام انتخابات 8 فروری کو نہ ہونے کی افواہیں دم توڑ گئیں۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو 17 ارب 40 کروڑ روپے جاری کر دیئے گئے۔ جو الیکشن کے لیے جاری کیے گئے ہیں اس سے قبل الیکشن کمیشن کو 10 ارب روپے ملے تھے۔ الیکشن کمیشن کے پاس ٹوٹل رقم 27 ارب 40 کروڑ روپے ہو گئے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے پاس 42 ارب روپے جمع کرانے تھے جس میں سے اب صرف 15 ارب روپے بقایا رہ گئے ہیں۔
وزارت خزانہ کی جانب سے رقم الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کے بعد اب یہ بحث ختم ہوجانی چاہیے کہ الیکشن ہو رہے ہیں کہ نہیں تاہم گزشتہ چند دنوں سے یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ انتخابات ہوں گے یا نہیں ہوں گے ؟ مولانا فضل الرحمان کی گفتگو نے پھر انتخابات کے ہونے میں ابہام پیدا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیارے کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
دوسری جانب کہا جا رہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کو الیکشن سوٹ نہیں کر رہے کیونکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ووٹ بینک اب بھی موجود تھے اور جب تک ووٹ بینک ٹوٹے گا نہیں تو انتخابات مسلم لیگ ن کے حق میں نہیں ہوں گے۔
تاہم دوسری طرف یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو انتخابات سوٹ نہیں کر رہے کیونکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت پارٹی کی قیادت جیلوں میں ہے یا تتر بتر ہو چکے ہیں۔ 8 فروری کو انتخابات ہونے کی صورت میں سب سے زیادہ نقصان پی ٹی آئی کو ہے اس لیے پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ یہ انتخابات ہوں۔