بشریٰ بی بی کا بنی گالہ ہائوس پر مکمل کنٹرول تھا، سابق انچارج


 بنی گالہ ہائوس کے سابق انچارج  سید انعام اللہ شاہ نے کہا ہے کہ بنی گالہ ہائوس پر بشریٰ بی بی کا مکمل کنٹرول تھا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انکشاف کیا کہ  توشہ خانہ کے علاوہ بھی قیمتی تحفے تحائف بنی گالہ منگوائے جاتے تھے۔

رات کے وقت مختلف لوگ بنی گالہ آتے تھے جس کے بارے میں ہمیں خاص ہدایات تھیں کہ ان کا نام کسی کو نہیں بتانا
صرف گاڑی کا نمبربتایا جاتا تھا کہ انہیں اوپر بھیج دیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی  بشریٰ بی بی کے فیصلوں پر کوئی ری ایکشن نہیں دیتے تھے،ری ایکشن دیتے بھی تو ان کی سنی نہیں جاتی تھی ۔صرف بشریٰ بی بی کی مانی جاتی تھی۔

بنی گالہ ہائوس میں چیئرمین پی ٹی آئی  کا ایک پرانا ملازم تھا جو 22 سال سے کام کررہا تھا ، بشریٰ بی بی نے اسے نکال دیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی  نے اگلے دن مجھے کوئی چیز دی کہ اس ملازم کو دے دینا ، میں نے کہا بیگم صاحبہ نے تو اسے نکال دیا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی  نے کہا اچھا،وہ آئیگا۔۔لیکن اس کے بعد وہ ملازم آیا نہ چیئرمین پی ٹی آئی  نے کچھ کہا۔

پروگرام کے دوران انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ شروع میں بشریٰ بی بی کے زیادہ قریب زلفی بخاری تھا،زیادہ تر بات چیت ان سے ہوتی تھی۔

پھر اچانک انہیں منع کردیا گیا، نمبر بلاک کردئیے گئے پھر زیادہ تر میسجز میرے ذریعے ہوتے تھے۔بشریٰ بی بی کچھ لوگوں کو میرے ذریعے ڈانٹ پڑواتی تھی ، رسوا کرتی تھیں

بعد میں ان لوگوں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے شکوہ بھی کیا کہ آپ ہمیں ڈائریکٹ کہہ دیا کریں۔

جہانگیرترین کو بنی گالہ سے نکلوانے میں بشریٰ بی بی کا بھی کردار تھا،بشریٰ بی بی کو لگتا تھا یہ لوگ ان کی وجہ سے مشہور ہیں ، ان کا نام استعمال کر رہے ہیں۔

پنجاب کے معاملات کی وجہ سے زیادہ ناراض ہوئیں،چیئرمین پی ٹی آئی  کو جہانگیر ترین سے دور کروانے میں بشریٰ بی بی کا زیادہ کردار تھا۔

عون چوہدری سے یہ شکوہ تھا کہ وہ جہانگیر ترین اور علیم خان کے زیادہ وفادار ہیں،جس دن چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیر اعظم کا حلف لینا تھا اس رات انہیں فارغ کردیا گیا۔

انہیں کہا گیا کہ آپ لاہور چلے جائیں کیونکہ بیگم صاحبہ نے خواب دیکھا ہے کہ آپ اچھے نہیں ہیں۔

سارے آرڈرز بیگم صاحبہ جاری کرتی تھیں،انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی معاملات بشریٰ بی بی چلاتی تھیں۔

عثمان بزدار کواحسن جمیل  گجر اور فرح گوگی بنی گالہ لیکر آئیں اور پھر بعد میں کہا گیا کہ جہانگیر ترین اور علیم خان سے انہیں ملوادیں یہ پنجاب کا اگلا وزیر اعلیٰ ہے۔

بشریٰ بی بی اکثر تصاویر دیکھ کر فیصلہ کرتی تھیں کہ یہ بندہ ٹھیک ہے یا نہیں۔جب بھی کوئی تقرری کرنی ہوتی تھی تو چیئرمین پی ٹی آئی مجھ سے تصویر مانگتے تھے۔پھر بی بی تصویر دیکھ کر فیصلہ کرتی تھیں۔

فرح گوگی کا بشریٰ بی بی کیساتھ مکمل رابطہ تھا،چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے کالے بکرے کا صدقہ دیا جاتا تھا، جب بکرا نہ ہوتا تو مرغی کا گوشت صدقہ دیا کرتے تھے ۔بکری کی سری قبرستان میں پھینک آتے تھے ۔


متعلقہ خبریں