سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق درخواستیں مسترد کردی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستیں خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔
ورلڈکپ ،افغان کرکٹرز کی بھارت کیخلاف میچ میں بازو پر کالی پٹی باندھ کر شرکت
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس موقع پر کہا کہ فیصلہ ٹیکنیکل تھا، وقت لگا،اٹارنی جنرل نے ایکٹ کے حق میں دلائل دیئے۔
وجوہات بعد میں دی جا ئیں گی،فیصلہ ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا،فیصلہ 10اور 5کے تناسب سے ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس عائشہ ملک اورجسٹس منیب اختر نے فیصلے سے اختلاف کیا،جسٹس شاہد وحید نے بھی فیصلے سے اختلاف کیا۔ایکٹ آئین کے مطابق ہے۔
ورلڈ کپ : وریندر سہواگ نے بھارتی پچز پر نیا پنڈورا باکس کھول دیا
سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر کل 11 سماعتیں کیں۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواست ایڈووکیٹ راجہ عامر نے دائر کی۔
8رکنی لارجربینچ نے 13 اپریل کو پہلی سماعت کرتےہوئے حکم امتناع جاری کیا۔
دوسری مختصر سماعت 2مئی کو ہوئی،8رکنی بینچ نے حکم امتناع برقرار رکھا۔
سچن ٹنڈولکر نے ورلڈکپ میں اپنی 4 ٹاپ ٹیموں کا بتا دیا
تیسری سماعت 8 مئی کوہوئی، اس میں بھی لارجر بینچ نے حکم امتناع برقرا رکھنے کا حکم دیا۔
چوتھی سماعت یکم جون کو اور پانچویں 8 جون کو ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس بننے کے بعد فل کورٹ تشکیل دیاْ۔
18ستمبر کو فل کورٹ نے پہلی اور مجموعی طور پر چھٹی سماعت کی،18ستمبر کو کی گئی سماعت ملکی تاریخ میں پہلی بار براہ راست نشر کی گئی۔
فل کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر3 اکتوبر کوساتویں سماعت کی،ساتویں سماعت میں درخواستگزاروں کے وکلا نے دلائل دیئے،ساتویں سماعت صبح ساڑھے 9بجے سے شام 4بجے تک جاری رہی۔
مائیکل وان نے ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیشگوئی کردی
فل کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر9 اکتوبر کوآٹھویں سماعت کی۔آٹھویں سماعت کی دوران درخواستگزاروں کےوکلا کی جانب سے دلائل مکمل کئے گئے۔
صبح ساڑھے 9بجے سے شروع ہونے والی سماعت شام پونے6بجے تک جاری رہی،10اکتوبر کو فل کورٹ نے نویں سماعت کی۔
سریے کی فی ٹن قیمت میں بڑی کمی
نویں سماعت میں اٹارنی جنرل، پاکستان بار کونسل، ایم کیوایم اور دیگر فریقین کے وکلا نے دلائل دیئے۔نویں سماعت دن ساڑھے11 بجے شروع ہونے والی سماعت شام 4بجے تک جاری رہی۔
11ویں سماعت 11 اکتوبر کو ہوئی جس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ کچھ دیر کے لئے محفوظ کیا گیا،فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے5-10کے تناسب سے ایکٹ کیخلاف درخواستیں خارج کردیں۔