لاہور اور قصور میں آنکھوں کے جعلی انجکشن سے بینائی متاثر ہونے کے بعد اب ملتان اور صادق آباد میں بھی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بینائی متاثر ہونے کے معاملے پر 2 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ ملزم نوید نے جعلی انجکشن لاہور میں سپلائی کیا، ڈرگ کنٹرولر قصور نے ملزم نوید کیخلاف شکایت کی تھی،تاہم ابھی تک کوئی ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔
ویکسین کے نام پر کھلواڑ: ہزاروں افراد کو جعلی ویکسین اور نمک ملا پانی لگا دیا
ادھر نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہا ہے کہ آنکھوں کو متاثر کرنے والی دوائی مارکیٹ سے اٹھا لی گئی ہے ، 2 سپلائرز کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔
نگران وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ لاہور، قصور، ملتان اور صادق آباد میں الگ الگ ڈیلرز جعلی انجیکشن فروخت کر رہے تھے۔
اکٹر جمال ناصر نے کہا کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 14 سے 20 کے درمیان ہے ، ملزمان ایک انجکشن پر ایک لاکھ روپے کما رہے تھے، انجکشن کا سیمپل ٹیسٹ کرانے کیلئے محکمہ صحت پنجاب کی لیب بھجوا دیا ہے۔