آٹھ نئے حکومتی اداروں کو مکمل غیر فعال فہرست میں شامل کرنے کا انکشاف


اسلام آباد(زاہد گشکوری/ابوبکر خان، ہم انویسٹی گیشن ٹیم)ملک میں اس وقت آٹھ نئے حکومتی اداروں کو مکمل غیر فعال فہرست میں شامل کرنے کا انکشاف ہوا ہے، ہم انوسٹی گیشن نے اداروں کی غیر فعالی کی تفصیلات حاصل کرلی۔

تفصیلات کے مطابق ان وفاقی اداروں کا مجموعی خسارہ 30 ارب روپے سے زائد پہنچ چکا تھا، حکام کا کہنا ہے کہ ان اداروں کے دس سالوں کا مالیاتی حجم 100 ارب روپے سے زائد تھا۔

اداروں میں پاکستان آٹوموبائل کارپوریشن، ریپبلک موٹرز لمیٹڈ، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ، مورافکو انڈسٹریز لمیٹڈ، پی اے سی او، پاکستان موٹرز کمپنی لمیٹڈ، پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈویلپمنٹ، اور پاکستان ہنٹنگ اینڈ اسپورٹس آرمز ڈیولپمنٹ کمپنی، ایک ہنر ایک نگر کے نام غیر فعال اداروں کی فہرست میں شامل ہیں۔

یہ ادارے سالوں سے بند ہیں اور نجکاری کے لئے نجکاری کی لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔ پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈویلپمنٹ کمپنی کوپچھلے مالی سال میں تقریبا دوارب کے خسارے کا سامنا رہا۔

ریپبلک موٹرز لمیٹڈ اور سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ 1992 سے نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ ایک ہنر ایک نگر کے مالی نقصان اور عدم استحکام کی وجہ سے وفاقی حکومت نے دسمبر 2019 میں کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ایک ہنر ایک نگر کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اداروں کے تمام آپریشن کئی سالوں سے بند ہیں لیکن ملازمین کام کررہے ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار کے حکام کا کہنا ہے کہ ملازمین کی جانب سے تنخواہوں کے بقایا جات کی وصولی کے لیے دائر متعدد عدالتی مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔


متعلقہ خبریں