اسلام آباد(زاہد گشکوری ،ہیڈہم انویسٹی گیشن ٹیم)ٹیکس حکام نے سپریم کورٹ کے حاضرسروس سینئیر جج کیخلاف اپنا بڑا حکم واپس لے لیا۔
ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو موصول مصدقہ معلومات کیمطابق ایف بی آر نے غیروضاحت کروڑوں کی رقم پرفاضل جج کیخلاف پچھلے سال انکوائری شروع کی۔
کچھ عرصہ کیس چلانے کے بعد ایف بی آر کے راولپنڈی آفس نے سپریم کورٹ کے سینئیر جج کیخلاف فیصلہ سنا دیا۔
فیصلے میں ایف بی آر افسر نے فاضل جج پر89 لاکھ کا جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
جج کے کھاتے میں 24 ملین روپے کی رقم کی نشاندہی کی گئی تھی، جسے ایف بی آر افسر کیمطابق جج صاحب وضاحت کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
فاضل جج نے اکتوبر2022 میں فیصلے کیخلاف اپیل دائرکی اور اپنی پوزیشن واضع کردی۔
جج نے اپنے موقف میں بتایا انہوں نے دوکروڑ سے زائد رقم سپریم کورٹ سے ایڈوانس لی تھی، فاضل جج نے اس کیس کی ہم نیوز کو اس کیس تصدیق کی۔
کمشنراپیل ایف بی آرنے کیس کی سماعت کے بعد دومہینے پہلے جج کے حق میں فیصلہ دیا، ایف بی آر نے ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو انکوائری کرنے اور اب کیس بند کرنے کی تصدیق کردی۔
کیس جون کے آخری ہفتے میں بند کردیا گیا، ایف بی آر حکام نے مزید بتایا کہ فیصلہ اس لیے کالعدم قرار دیا گیا کہ جج کو سنا نہیں گیا، اب یہ کیس بند ہوچکا ہے۔
سپریم کورٹ جج کے اکاونٹ میں اچانک آئے کروڑں روپے پر تحقیقات، جج کا بڑا کیس سامنے آگیا@ZahidGishkori@adilabbasi23 pic.twitter.com/nGxcZYFlne
— HUM News (@humnewspakistan) September 14, 2023