سائفر کیس ، چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت مسترد

pti

سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

خصوصی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی اور رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی  ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ۔ وکیل چیئرمین پی ٹی آئی سلمان صفدر نے تحریری دلائل لکھوائے۔

سائفر کیس ، اسد عمر کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

سلمان صفدر نے کہا کہ تاریخ میں اتنا کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا گیا جتنا چیئرمین پی ٹی آئی کو بنایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی محب وطن پاکستانی ہیں، بطور وزیراعظم انھوں نے ملک کی خودمختاری کا سوچا، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 180 سے زائد کیسز درج کیے گئے، 140 سے زائد کیسز چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری سے قبل درج ہوئے۔

وکیل نے کہا کہ عطا تارڑ کو پتا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی گرفتار ہو چکے ہیں، سائفر کابینہ سے ڈی کلاسیفائیڈ ہوا۔ یہ کہہ کر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے۔

اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت قبول نہیں ، تحریک انصاف

وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اگر سائفر چوری ہوگیا تھا تو اس پر دوسری کابینہ میٹنگ کیسے ہوئی؟ بابر اعوان نے کہا کہ سر میں کچھ دکھانا چاہتا ہوں اس پر جج نے مسکرائے ہوئے کہا کہ کیا آپ سائفر دکھانا چاہتے ہیں؟

جج ابو الحسنات نے کہا کہ دو باتیں کلئیر کریں، سائفر وزارت خارجہ سے گیا؟ وہ دستاویزات کہاں ہیں؟ وزارت خارجہ کا ڈاکیومنٹ الگ ، آرمی چیف کا الگ ہے، وزیراعظم آفس کا الگ سائفر ڈاکیومنٹ ہے۔

وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آپ کا آفس آپ کو ڈاکیومنٹ دیتا ہے آپ کے آفس کے عملے کی ذمہ داری ہے اسے سنبھالنا، وزیراعظم کے پاس ہزاروں فائلز آتی ہیں، دستاویزات سنبھالنا ان کا کام نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ سے لاعلم

دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور نے کہا کہ غیرمتعلقہ افراد کو عدالت سے نکالا جائے یا حلف لیا جائے ،عدالت نے درخواست ضمانت پر بقیہ سماعت ان کیمرا ڈکلیئر کر دی ، جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے حکم پر غیر متعلقہ افراد، وکلاء اور صحافیوں کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا گیا۔

بعد ازاں عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جسے کچھ دیر بعد سنا کر دونوں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

 


متعلقہ خبریں