اسلام آباد: نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے تاہم ہو سکتا ہے انتخابات جنوری، فروری سے پہلے ہو جائیں۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہماری پہلی ترجیح معیشت کی بہتری ہے اور اس وقت پاکستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج معیشت کی بحالی ہے۔ عالمی معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا آئین میں مینڈیٹ واضح ہے اور انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ ہم آئینی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہائیکورٹ کے ججز کو بلا سود کروڑوں روپے قرضوں کی منظوری
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عوام کا اختیار ہے کہ وہ جس کو چاہیں ووٹ دیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم کی مکمل اجازت ہو گی۔ ہو سکتا ہے انتخابات جنوری، فروری سے پہلے ہو جائیں لیکن الیکشن کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جب تاریخ دے گا ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں گے اور سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تو ہر صورت 90 روز میں انتخابات ہوں گے۔ عدالتی فیصلے پر سب کو عملدرآمد کرنا پڑے گا اور ہم بھی کریں گے۔
نگران وزیر اعظم نے کہا کہ سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملے گا اور کسی ادارے کی مداخلت نہیں ہو گی۔ سب کو جلسوں کی تحریر و تقرری کی اجازت ہو گی۔