تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے صدر علوی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر کے عہدے پر قبضے کی سازش کی جا رہی ہے۔
ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ قانون سازی کے لیے صدرِ مملکت کی منظوری ضروری ہے، صدر آرٹیکل 75(1) کے تحت بل کو منظور کیے بغیر واپس بھیج سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا اور وفاق میں شدید ٹینشن ہے، وین پر حملہ دہشت گردی نہیں؟ بیرسٹر سیف
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بل واپس بھیجتے وقت کسی تحریری تبصرے یا رائے کی ضرورت نہیں، آرٹیکل 75(1) کے تحت صرف پیغام دینا ہو گا کہ بل واپس کیا جا رہا ہے، بل مقررہ مدت کے بعد خود بخود قانون نہیں بن سکتا۔
انہوں نے کہا کہ خود بخود قانون بننا مشترکہ پارلیمانی منظوری کے بعد کا عمل ہے، ان ترامیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں رہی ، دوبارہ پارلیمانی عمل سے گزارنا پڑے گا، صدر کو اندھیرے میں رکھ کر قانون کا گزٹ نوٹیفکیشن قانون کا مذاق ہے ، سپریم کورٹ کو قانون سازی کے آئینی عمل کی پامالی کا نوٹس لینا چاہیے۔