سینئر صحافی کامران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں۔
اپنی ٹوئٹ انہوں نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی تسلیم کر چکے ہیں کہ بشری بی بی ان کی روحانی سرپرست تھیں۔یہ سب کچھ ایک روحانی حد میں رہتا تو اس میں کوئی حرج نہ تھا تاہم اہم مواقعوں پر بشری بی بی کی سیاسی معاملات میں مداخلت تباہ کن ثابت ہوئی ہے۔
کامران خان نے پانچ اہم سیاسی موڑ پر بشری بی بی کی مداخلت کے حوالے سے بتایا کہ عمران خان کی سب غلطیوں کی ماں اہم سیاسی اور قومی اہمیت کے معاملات پر بشری بی بی کے توہم پرستانہ حساب کتاب سے راہنمائی اور اجازت لینا تھی۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے صوفیانہ حسابات پر عمل کرتے ہوئے عمران خان نے یکطرفہ طور پر پنجاب اور کے پی کے حکومتیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
کامران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ بشریٰ بی بی نے عمران خان کو پی ٹی آئی کے ایم این ایز کے استعفوں کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔ پی ٹی آئی کے تقریباً ہر ایم این اے کی مخالفت کے باوجود، بی بی نے خان کو باز نہیں آنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے زیادہ، بشریٰ بی بی چاہتی تھی کہ لیفٹیننٹ جنرل فیض آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر برقرار رہیں اور بعد ازاں جنرل باجوہ کی جگہ آرمی چیف بنیں۔ اس پیش رفت نے خان کے COAS باجوہ اور ان کے کور کمانڈرز کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
کامران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی عثمان بزدار کی سب سے بڑی حمایتی تھیں۔ انہوں نے کچھ صوفیانہ حسابات کی بنیاد پر خان کو قائل کیا کہ اقتدار میں ان کی بقا کا تعلق بزدار کے بطور وزیراعلیٰ رہنے سے ہے۔
By Imran Khan’s public admission, wife Bushra Bibi was his spiritual mentor. There wouldn’t be any issues with this if it had stayed within the realm of his spiritual beliefs. While there were certainly other significant factors at play, irrefutable evidence suggests that Bushra… pic.twitter.com/jDBxj7Zjzl
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) August 6, 2023