ملک بھر میں 200 سے زائد ادویات کی قلت کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں عدم دستیاب ادویات میں مختلف ویکسینز، بائیولوجیکل پروڈکٹس کے علاوہ ٹی بی اور خون پتلا کرنے والی ادویات شامل ہیں۔
پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے مطابق پیداواری اخراجات میں اضافے کی وجہ سے درجنوں ادویات نہیں بنائی جا رہیں۔ جبکہ پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ قیمتیں بڑھنے کے سبب درآمد کنندگان بیرون ملک سے ادویات نہیں منگوا رہے۔ جس کی وجہ سے ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ادویات کی قیمتیں بڑھنے کا امکان
ادھرطبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادویات کے بحران کے باعث مارکیٹ میں اسمگلڈ اور جعلی ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب ڈریپ حکام نے کہا ہے کہ 220 سے زائد ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز وزارت صحت کو دی ہے، نئی ادویات کو ترجیحی بنیادوں پر رجسٹریشن دے کر اس مسئلے کو حل کر رہے ہیں۔