لاہور ہائیکورٹ: 40 کروڑ روپے کا جھنڈا لہرانے پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب


لاہور: عدالت عالیہ لاہور نے صوبہ پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے کہ 14 اگست کو 40 روپے مالیت کا جھنڈا کیوں لہرایا جا رہا ہے؟

پاکستانی کھلاڑی قومی جھنڈا لگا کر ٹریننگ کیوں کرتے ہیں؟

لاہور ہائی کورٹ نے یہ رپورٹ عامر سکندر نامی شہری کی جانب سے دائر درخواست پر طلب کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس 14 اگست کو لاہور کے لبرٹی چوک میں ایک بہت بڑے سائز کا جھنڈا لہرانے جار ہی ہے جس پر 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگران حکومت کی جانب سے خزانے کی رقم کا اس طریقے سے استعمال غیرقانونی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل ذیشان گیلانی نے اس حوالے سے مؤقر ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان حال ہی میں ڈیفالٹ سے بچا ہے، ملک کی معاشی حالت درست نہیں ہے، پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں ایسے میں ایسے اقدامات کرنا جس میں قومی خزانے کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہو کسی صورت بھی درست نہیں ہے، اس لیے ہم نے حکومتی رٹ کو عدالت میں چیلنج کیا ہے۔

لاہورکی ضلعی حکومت نے گذشتہ مہینے اس جھنڈے کے لیے فنڈ ریلیز کیے ہیں۔ ضلعی حکومت کے ایک اعلی افسر نے نام ظاہر کرنے کی شرط پر ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ جھنڈا لبرٹی گول چکر میں 500 فٹ کی بلندی پر لگایا جائے گا، مختلف کمپنیوں سے تخمینہ لگوانے کے بعد اس کے لیے فنڈز جاری کیے گئے ہیں اور یہ تمام خرچہ ضلعی حکومت ہی برداشت کر رہی ہے۔

اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم: فلسطین کا جھنڈا فٹبالر پول پوگبا نے لہرا دیا

کمشنر لاہور کے ترجمان نے اس موضوع پر بات کرنے سے معذرت کرلی لیکن انہوں نے اس خبر کی تردید بھی نہیں کی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے والے شہری عامر سکندر کے وکیل ذیشان گیلانی نے واضح کیا کہ ہمیں جھنڈا لہرانے پر کسی قسم کا کوئی اعتراض نہیں ہے، میرے اپنے گھر پر میرے بچے چودہ اگست کو جھنڈے لگائیں گے، ہمارا صرف اور صرف اعتراض نگران حکومت کے اختیارات اور اتنی خطیر رقم کے استعمال پر ہے جس کا پاکستان جیسا غریب ملک کسی بھی صورت میں متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ صوبے کے نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے بھی لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ لبرٹی چوک میں چودہ اگست کو سب سے اونچا جھنڈا لہرایا جائے گا۔

درخواست گزار نے دائر اپنی رٹ پیٹیشن میں مختلف اخباری خبروں کا حوالہ دیا ہے لیکن جھنڈے کو لہرانے کے لیے کس کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے؟ اور کس طریقے سے کمپنی کا انتخاب کیا گیا ہے؟ اس حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔

پاکستانی نوجوانوں کا برطانیہ کی فضاؤں پر راج

اردو نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس راحیل کامران نے اس حوالے سے تمام معلومات حکومت سے طلب کر لی ہیں اور کیس کی سماعت 4 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔


متعلقہ خبریں