پی ڈی ایم حکومت نے 15 ماہ کے دوران پٹرول ڈیلر مارجن میں 63 فیصد اضافہ کر دیا

petrol پیٹرولیم مصنوعات

جولائی 2018 تا اکتوبر 2023 کے عرصے کے دوران پٹرول ڈیلرز کے مارجن میں فی لٹر 189 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 2.64 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 7.64 روپے فی لٹر کر دیا گیا۔

پی ڈی ایم حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد پٹرولیم ڈویژن نے فی لٹر پٹرول پر ڈیلرز مارجن میں ریکارڈ 108 فیصد اضافہ کیا، پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے مارجن میں اضافے کے لیے عام شہریوں کو متعدد بار ہدف بنایا گیا، جس کے نتیجے میں حکومت دباؤ میں آتے ہوئے ان کے مارجن میں اضافہ کرتی رہی۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فی لٹر پٹرول پر ڈیلرز مارجن کا موازنہ کیا جائے تو پاکستان تحریک انصاف کے اقتدار میں آنے سے قبل پٹرول ڈیلرز 2.64 روپے فی لٹر مارجن کما رہے تھے، یکم دسمبر 2019 کو پی ٹی آئی حکومت نے ڈیلرز مارجن میں 6.4 فیصد اضافہ کرتے ہوئے مارجن 2.81 روپے فی لٹر کر دیا تھا۔

یکم اپریل 2021 کو پی ٹی آئی حکومت نے ایک بار پھر ڈیلرز مارجن میں 5.7 فیصد اضافہ کرتے ہوئے مارجن 2.97 روپے فی لٹر کر دیا تھا، 16 دسمبر 2021 کو پٹرولیم ڈیلرزایسوسی ایشن کے دباؤ میں آ کر پی ٹی آئی حکومت نے پٹرول مارجن میں 24 فیصد اضافہ کرتے ہوئے فی لٹر پٹرول پر 3.68 روپے مارجن مقرر کر دیا تھا، اس طرح پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دورِ حکومت میں پٹرول پر ڈیلرز مارجن میں مجموعی طور پر 40 فیصد تک اضافہ کیا۔

آزاد کشمیر کے سرکاری ملازمین کیلئے فری بجلی، پٹرول اور دیگر الاؤنسز کا خاتمہ

پی ڈی ایم حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد 16 دسمبر 2022 کو پٹرول پر ڈیلرز کے مارجن میں تقریبا 36 فیصد اضافہ کرتے ہوئے مارجن 5 روپے مقرر کر دیا گیا، صرف ایک مہینے بعد ہی پی ڈی ایم حکومت نے 16 جنوری 2023 کو ڈیلرز مارجن میں 20 فیصد اضافہ کرتے ہوئے فی لٹر مارجن 6 روپے تک پہنچا دیا، اس طرح پی ڈی ایم حکومت صرف 15 ماہ کے دوران فی لٹر پٹرول پر ڈیلر مارجن میں 63 فیصد اضافہ کر چکی ہے۔

گزشتہ پانچ سال کے عرصے میں جولائی 2018 تا جولائی 2023 کے دوران پٹرول ڈیلرز کے مارجن میں فی لٹر 127 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 2.64 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 6 روپے فی لٹر کر دیا گیا ہے جو کہ پٹرول صارف پر ایک بوجھ سے کم نہیں ہے۔

کچھ دن قبل پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی طرف سے پٹرول پر ڈیلر مارجن میں اضافے کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا گیا، پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اپنے مارجن میں اضافے کے لیے عام شہریوں کو ہدف بناتے ہوئے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کرنے اور ملک بھر میں پٹرول پمپس بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جس پر وزارت پٹرولیم نے فی لٹر پٹرول پر مارجن میں 1.64 روپے اضافے کا فیصلہ کیا۔

یہ اضافہ یک مشت کرنے کی بجائے ہر 15 دن بعد چار مراحل میں کیا جائے گا، اس طرح حکومت یکم ستمبر، 16 ستمبر، یکم اکتوبر اور 16 اکتوبر 2023 کو بتدریج فی لٹر پٹرول مارجن میں ہر بار 41 پیسے کا اضافہ کرتے ہوئے مارجن 7.64 روپے فی لٹر کر دے گی۔

اس معاہدے کے بعد پی ڈی ایم حکومت نے اپنے دورِ اقتدار میں پٹرول ڈیلرز کا مارجن مجموعی طور پر 108 فیصد اضافے کے ساتھ 3.68 فی لٹر سے بڑھا کر 7.64 روپے فی لٹر کر دیا،اس طرح جولائی 2018 تا اکتوبر 2023 کے عرصے کے دوران پٹرول ڈیلرز کے مارجن میں فی لٹر 189 فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 2.64 روپے فی لٹر سے بڑھا کر 7.64 روپے فی لٹر کر دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں