بغیر حجاب مقابلے میں حصہ لینے والی ایرانی شطرنج کی کھلاڑی کو ہسپانوی شہریت مل گئی


شطرنج مقابلے میں احتجاجاً بغیر حجاب حصہ لینے والی ایرانی کھلاڑی کو ہسپانوی شہریت مل گئی۔

بین الاقوامی میڈیاکے مطابق اسپین کی حکومت نے بغیر حجاب مقابلے میں حصہ لینے والی ایرانی شطرنج کی کھلاڑی کو شہریت دے دی ہے، جس کے گرفتاری کے وارنٹ جاری ہو چکے ہیں۔

ایرانی شطرنج کی کھلاڑی سارہ صادت خادمالشریح جسے سارہ خادم کے نام سے پہچانا جاتا ہے، نے گزشتہ برس دسمبر کے آخر میں قازقستان میں منعقدہ FIDE ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپیئن شپ میں بغیر حجاب حصہ لیا تھا۔

ایران پر نئی پابندیاں

واضح رہے کہ گزشتہ برس نامناسب طریقے سے حجاب لینے پر 22 سالہ مہسا امینی کو تہران پولیس کی جانب سے گرفتار کیا گیا تھا،بعدازاں پولیس کی تحویل میں 16 ستمبر 2022ء کو اس کا قتل ہو گیا جس کے بعد ایران بھر میں احتجاج کی فضا قائم ہو گئی تھی۔

26 سالہ سارہ خادم نے بھی احتجاجاً شطرنج چیمپیئن شپ میں بغیر حجاب حصہ لیا، جس کے بعد اس کی گرفتاری کے وارنٹ جاری ہو گئے تھے۔

سارہ خادم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسپین میں پناہ اختیار کر لی تھی، اب انہیں ہسپانوی شہریت مل گئی ہے،اسپین کے سرکاری گزٹ میں کہا گیا کہ کابینہ نے سارہ خادم کو ان کے کیس کی خصوصی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شہریت دینے کی منظوری دے دی۔


متعلقہ خبریں