اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے حیات ہونے سے متعلق جواب تین دن کے اندر جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کے روز سپریم کورٹ نے عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لیے اٹارنی جنرل اور امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے سے جواب طلب کرلیا ہے۔ چیف جسٹس نے عافیہ صدیقی کے زندہ ہونے یا نہ ہونے سے متعلق تین دن کے اندر تصدیقی سرٹیفکیٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
امریکی جیل میں قید عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کی درخواست سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ان کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بھی سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں۔
فوزیہ صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ آخری مرتبہ 28 مئی کو امریکہ میں پاکستانی جنرل قونصل کی عافیہ صدیقی سے دو گھنٹے کی ملاقات ہوئی تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عافیہ صدیقی کے حیات ہونے کا سرٹیفیکیٹ آنے کے بعد معاملے کی سماعت کریں گے۔
فوزیہ صدیقی نے اپنی بہن عافیہ صدیقی کو وطن واپس لانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جسے گزشتہ روز عدالت نے سماعت کے لیے مقرر کیا تھا۔
اعلی تعلیم یافتہ پاکستانی خاتون ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 15 برس قبل ان کے تین کمسن بچوں سمیت کراچی سے غائب کرکے امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا۔