بھارت، نماز پڑھنے پر مسلمان شہری پہ مقدمہ درج، گرفتار کر لیا گیا

بھارت، نماز پڑھنے پر مسلمان شہری پہ مقدمہ درج، گرفتار کر لیا گیا

نئی دہلی: بھارت میں مسلمان شہری کو نماز پڑھنا مہنگا پڑ گیا، پولیس نے مقدمہ درج کر کے باقاعدہ گرفتار کر لیا۔

بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پاکستان کی تشویش

واقعات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کے کوچنگ سینٹر فیوچر ٹریک کے ڈائریکٹر مولوی شوکت علی کو نماز کی ادائیگی کرنے پہ گرفتار کر لیا گیا۔

مولوی شوکت علی کو غازی آباد کے علاقے دیپک وہار سے پولیس نے گرفتار کیا جب کہ درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب پولیس موقع پر پہنچی تو وہ فیوچر ٹریک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں نماز پڑھ رہے تھے۔

مودی حکومت نسلی اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کریگی تو بھارت کا شیرازہ بکھرنے کا خطرہ ہے، اوبامہ

پولیس نے مولوی شوکت علی کے خلاف انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 153 اے اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس حوالے سے کہا ہے کہ اسے ہندو کمیونٹی کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی۔

علاقہ ایس ایچ او کے مطابق مولوی شوکت علی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے اندر مدرسہ چلا رہے تھے جس میں نمازیں پڑھی جاتی تھیں۔

بھارت میں مسلمان ہونا جرم بن گیا، پولیس کا بدترین تشدد

ایس ایچ او کے مطابق کوچنگ سینٹر میں مدرسہ بنانے اور نمازوں کا بندوبست کرنے سے دوسرے علاقوں پر اثر پڑ رہا تھا جب کہ قانونی حیثیت کی بابت انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

بھارت، مسجد کی مسماری پر تنازعہ، مسلمانوں پر تشدد، بزرگ جاں بحق، کوڑے برسانے کی ویڈیو وائرل

مقامی ویب سائٹ مکتوب میڈیا کے مطابق صورتحال کی بات گفتگو کرتے ہوئے مقامی رہائشی جو کہ ایک اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے مالک ہیں نے کہا شوکت علی ایک عزت دار انسان ہیں اور ماضی میں مسجد کے امام بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا شوکت علی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نہیں چلاتے، وہ مدرسہ چلاتے ہیں جہاں جدید تعلیم بھی دی جاتی ہے، باجماعت نمازوں کے پڑھنے پر گرفتاری نہیں ہونی چاہیے۔


متعلقہ خبریں