امریکا، ہزاروں افراد آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے


امریکا میں گزشتہ ماہ مئی میں 4 ہزار افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ملازمین کی طرف سے بے روزگار ہونے کا ذمہ دار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو قرار دیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی شہریوں کی بے روزگاری کی شرح سے متعلق رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا میں بے روزگاری کی نئی لہر کے باعث 19 ہزار 600 افراد بے روزگار ہوئے۔

امریکا کے ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ

رپورٹ کے مطابق ان اعدادوشمار میں 4.9 فیصد ایسے افراد تھے جن کے بے روزگار ہونے کی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس تھی۔ امریکا میں بے روزگاری کی شرح بڑھنے کی وجہ عالمی وبا کورونا کے بعد سے آن لائن سے کام دوبارہ شاپنگ مالز یا دیگر جگہوں پر منتقل ہونا ہے۔

بے روزگاری کی ایک اور بڑی وجہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو متعارف کرانا ہے جس سے کئی افراد کا کام ایک مشین سے لیا جاسکتا ہے۔ ملازمین کی نسبت جدید اے آئی ٹیکنالوجی چیٹ جی پی ٹی سستی قیمت پر کام انجام دیتا ہے۔

امریکہ کے پانی میں پراسرار مخلوق

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ رواں سال دنیا بھر میں جنوری سے مئی کے مہینے کے درمیان 4 لاکھ 17 ہزار 500 ملازمین بے روزگار ہوئے جو 2020 کے بعد سے اب تک کی بدترین صورتحال ہے۔


متعلقہ خبریں