گرمی بڑھتے ہی ملک میں بجلی کی طلب میں 7ہزار میگاواٹ اضافہ ہوگیا

electric

ملک میں اس وقت بجلی کی پیداوار تقریبا 17ہزار میگاواٹ ہے جبکہ طلب 21ہزار میگاوٹ تک پہنچ گئی۔ بجلی کی طلب 14ہزار میگاواٹ سے بڑھ کر 21ہزار میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے۔

دوسری جانب نیپرانے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

لوڈ مینجمنٹ پلان کے تحت شہری علاقوں میں دو سے چار گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے تاہم دیہی علاقوں لائن لاسز والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے۔

طلب میں اضافے کے باعث عوام کو کئی کئی گھنٹے طویل لوڈ شیڈنگ کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔

حکومت نے بجٹ سے پہلے سرکاری ملازمین پر بجلیاں گرادیں

گھنٹوں بجلی کی بندش کے باعث کسانوں کا فصلوں کو سیراب کرنا کڑا امتحان بن گیا ہے۔ملتان کے دیہی علاقوں میں 8سے 10گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے دورانیے نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ سے کپاس کی فصل کو پانی دینا ہوتا ہے بجلی آتی نہیں۔بجلی نہیں ہوتی تو ڈیزل پرٹیوب ویل چلانے پرمجبور ہیں،بجلی آتی نہیں، بل ہزاروں کے آ جاتے ہیں۔

نیپرا نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی صارفین سے 46ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے،نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافہ جنوری سے مارچ تک کی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہو گا۔

بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق رواں سال جون سے ستمبر تک ہو گا،بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد ہو گا، نیپراکے مطابق حکومت فی الحال بجلی کے صارفین سے 47 پیسے فی یونٹ اضافی وصول کر رہی ہے، 47پیسے فی یونٹ ایڈجسٹمنٹ جون تک وصول کیے جائیں گے۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں