کراچی میں پولیس اہلکار کو شہید کرنے والا قاتل سوئیڈن سے گرفتار


کراچی میں پولیس اہلکار عبد الرحمان کو شہید کرکے بیرون ملک فرار ہونے والا قاتل چھ ماہ بعد انٹر پول کی مدد سے پکڑا گیا، ملزم خرم نثار کو سوئیڈش پولیس نے حراست میں لیا، چند روز بعد پاکستان منتقل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن ای اسٹریٹ پر 22 نومبرکی شب کار سوار شخص خرم نثار کی فائرنگ سے شاہین فورس کا اہلکار کانسٹیبل عبد الرحمان سر میں گولی لگنے سے شہید ہوگیا تھا۔ قتل کی واردات کے چند گھنٹے بعد ہی مرکزی ملزم پولیس اور دیگر قانو ن نافذ کرنے والے اداروں کو چکمہ دیتے ہوئے بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔ ملزم کے بیرون ملک فرار ہوجانے پر کراچی پولیس ہاتھ مل رہی تھی اور ملزم کو جلد گرفت میں لانے کیلئے قانونی تقاضے پورے کیے جارہے تھے۔

کراچی: پولیس افسر کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمات درج

پولیس حکام کے مطابق اس ضمن میں ایف آئی اے، وزرات خارجہ کو خط لکھنے سمیت سوئیڈش قونصل خانے تک بھی رسائی حاصل کی گئی اور سوئیڈش حکام کو ملزم خرم نثار کی جانب سے کیے گئے جرم سے متعلق آگاہی دی گئی تھی۔ واقعے کے چھ ماہ بعد کراچی پولیس سوئیڈش حکام کا بالآخر ملزم کی گرفتاری کیلئے قائل کرنے میں کامیاب ہوگئی اور بیرون ملک موجود ملزم خرم نثار کو سوئیڈش پولیس نے گرفتار کرلیا۔

کراچی پولیس اور مقتول کانسٹیبل عبد الرحمان کے لواحقین کی جانب سے ملزم خرم نثار کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتاری سے چند روز قبل سوئیڈش پولیس کی ٹیم بھی پاکستان آئی تھی اور ملزم کے خلاف درج مقدمے سے متعلق تمام تفصیلات حاصل کی تھیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم خرم نثار کو پاکستان منتقل کرنے میں دس سے پندرہ روز کا وقت لگ سکتا ہے۔ پولیس حکام کہتے ہیں کہ 22 نومبر کی شب شہید کانسٹیبل عبدالرحمن نے ملزم خرم نثار کو مشکوک سمجھ کر روکا تھا۔ جس پر ملزم نے گاڑی روکنے کے بجائے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔

محافظ فوجی اہلکار نے وزیر کو قتل کر کے خودکشی کر لی

اس دوران شہید اہلکار عبدالرحمن اور ساتھی نے موٹر سائیکل پر تعاقب کے بعد ملزم خرم نثار کو ایک گلی میں روک لیا تھا جہاں اہلکار اور ملزم کے درمیان تلخ کلامی ہورہی تھی کہ اس دوران خرم نثار نے گاڑی سے اسلحہ بھی نکال کر پولیس کانسٹیبل پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں سر پر گولی لگنے کے باعث اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا۔

واقعے سے متعلق سامنے آنے والی ویڈیوز میں بھی کانسٹیبل عبدالرحمن کو بارہا ملزم خرم نثار کو گاڑی میں بیٹھنے کا حکم دیتے اور ملزم کو انکار کرتے دیکھا گیا تھا۔ واقعے سے متعلق مختلف سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی منظر عام پر آئی تھیں۔


متعلقہ خبریں