ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ کی فنڈنگ میں مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کا انکشاف


پاکستان کے معروف جوہری سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان ٹرسٹ کی فنڈنگ میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔ ڈاکٹرقدیر کی صاحبزادی نے معاملے کی تحقیقات کیلیے حکومت سے مدد طلب کرلی ہے۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم کو موصول دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ کچھ لوگوں نے جعلی کاغذات بنا کرٹرسٹ کے اکاونٹس سے 15 کروڑ فراڈ  کے ذریعے نکلوا لیے، ڈاکٹر دینہ نے ٹرسٹ کے فنڈز میں فراڈ کی ہم انویسٹگیشن ٹیم کو تصدیق کی ہے۔

دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ جعلی ٹرسٹی دستاویزات پر چند دھوکے باز مخیر حضرات سے کروڑوں روپے کی فنڈنگ بھی اکٹھی کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر دینہ نے تمام متعلقہ بینکوں کوڈاکٹرعبدالقدیرخان ٹرسٹ کے اکاونٹس پر کنٹرول کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ بینک ملزموں کو فراڈ کاغذات کے زریعے رقم نکلوانے پر کیس فائل کرائیں۔

سینٹ کی فنانس کمیٹی کے نام خط میں انہوں نے کہا کہ ٹرسٹ کے سابق ملازمین ٹرسٹ کے جعلی دعویدارہے،ڈاکٹراے کیو خان نے سابق سیکٹری جنرل اور کچھ ملازمیں کو ٹرسٹ کی فنڈنگ میں کرپشن اور خودبرد پر نکال دیا تھا، والد کی وفات کے بعد کچھ افسران ڈاکٹراے کیو خان ٹرس، ہسپتال اور دیگر املاک پر قبضہ کرلیا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ معاملہ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کے ساتھ اٹھایا، لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں