جے آئی ٹی کی عمران خان سے تفتیش، کیا سوال جواب ہوئے ؟

عمران خان

لاہور: جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے عمران خان سے تفتیش کی اور مختلف سوال و جواب کیے۔

جے آئی ٹی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے زمان پارک میں ہنگامہ آرائی کے 10 مقدمات میں تفتیش کے لیے ان کی رہائش گاہ زمان پارک پہنچی اور عمران خان سے مختلف نوعیت کے سوال و جواب کیے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس کی 5 رکنی جے آئی ٹی نے عمران خان سے تفتیش کی۔ سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو 8 مارچ کو معلوم تھا کہ دفعہ 144 کا نفاذ ہوچکا ہے؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ رات بھر آپ لوگ ریلی کے روٹ کا دورہ کرتے رہے اور اس وقت دفعہ 144 کا اعلان نہیں ہوا تھا تاہم الیکشن کا اعلان ہو چکا تھا اور دفعہ 144 کا نفاذ غیر آئینی تھا۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے تو دن میں سوشل میڈیا سے پتہ چلا دفعہ 144 نافذ ہوچکی اور جب پتہ چلا تو حماد اظہر کو فوراً ریلی ملتوی کرنے کے اعلان کی ہدایت کی۔

جے آئی ٹی نے استفسار کیا کہ آپ کو ظل شاہ کی موت کا کیسے پتہ چلا ؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ یاسمین راشد نے آکر بتایا ظل شاہ کی لاش فٹ پاتھ سے ملی اور ظل شاہ کو پولیس حراست میں مارا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو ہمارا فیصلہ موجود ہے، چیف جسٹس

عمران خان سے سوال کیا گیا کہ جس گاڑی میں ظل شاہ کی لاش اسپتال لائی گئی اسکے مالک اور ڈرائیور کو جانتے ہیں؟ عمران خان نے جواب دیا کہ میں کسی کو نہیں جانتا اور مجھے نہیں پتہ اس کا ڈرائیور کون ہے۔

جے آئی ٹی نے پوچھا 14 مارچ کو پولیس نوٹس لے کر آئی تو آپ کو پتہ تھا کہ باہر کیا ہورہا ہے؟

عمران خان نے جواب دیا کہ میں گھر کے اندر تھا اور مجھے کیا اندازہ ہوسکتا ہے باہر کیا ہو رہا ہے۔ پوچھا گیا کہ آپ پولیس کو بیان حلفی بھی دے سکتے تھے کہ پیش ہوں گے، کارکنوں کو نہ بلایا جاتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میں نے کسی کارکن کو نہیں بلایا تھا بلکہ لوگ خود اکٹھے ہوئے تھے، میں عدالتوں کا احترام کرتا ہوں لیکن میں گھر سے باہر جاتا ہوں تو پیچھے سے ہمارے گھروں پر حملے ہوجاتے ہیں اور خواتین گاڑیوں میں موجود تھیں لیکن ان پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اور خواتین کی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے۔ ہم تو الیکشن چاہتے ہیں ہم کیوں انتشار کریں گے۔


متعلقہ خبریں