ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت آج 1700 روپے بڑھی ہے جس کے بعد ایک تولہ سونا 2 لاکھ 22 ہزار 700 روپے کا ہوگیا ہے۔
سونا مزید مہنگا، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر
اس کے علاوہ 10 گرام سونا 1457 روپے بڑھ کر ایک لاکھ 90 ہزار 929 روپےکا ہے، عالمی بازار میں سونے کا بھاؤ 25 ڈالراضافےسے2015 ڈالرفی اونس ہوگیا ہے۔
دوسری جانب سونے کی بڑھتی ہوئی قیتموں کے باعث شادی کے موقع پر جیولری سیٹ بنانا اب مشکل ہوگیا ہے، اسی چیز کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاکستانی آرٹسٹ نے حل نکال لیا ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق آرٹیفیشل جیولری بنانے والی پاکستانی آرٹسٹ خدیجہ نے بتایا ہے کہ متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی ہر لڑکی کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ سونے کا سیٹ بنوائے۔ خدیجہ کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ان کو ہو بہو نقل بنا کر دے سکیں جس سے انکے اوپر مالی بوجھ بھی نہ پڑے۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صرف جنوری کے مہینے میں برائیڈل جیولری کے 50 سے زائد آرڈرز آئے لیکن وقت کی کمی اور کوالٹی کے باعث وہ صرف 25 سیٹ ہی بنا سکیں۔
خدیجہ نے بتایا کہ اس کام کی شروعات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک پیج بنا کر کیا کیونکہ انہیں اندازہ تھا کہ لوگ باہر شاپنگ کے لیے نہیں جاتے لیکن گزشتہ ایک سال سے سونے کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے انکا کام پہلے سے ڈبل ہو گیا۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 3 سال میں پہلی مرتبہ کندن جیولری کے کاروبار میں اس قدر اضافہ دیکھا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کندن کے بنے ہوئے زیورات سونے کی مانند لگتے ہیں اور آج کل شادیوں میں زیادہ استعمال کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کندن جیولری کی بات کی جائے تو اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے اور اس کو بنانے میں بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے۔ کندن جیولری کے لیے خام مال آسانی سے دستیاب تو ہے مگر اُس کا معیار اچھا نہیں۔
پاکستانی آرٹسٹ کا مزید کہنا تھا کہ جب میرے پاس کوئی آرڈر آتا ہے تو ان کی ڈیمانڈ ہوتی ہے کہ کندن کا ایسا سیٹ چاہیے جس کا رنگ خراب نہ ہو۔ ایسے میں مجھے بہترین خام مال استعمال کرنا پڑتا ہے۔